ETV Bharat / state

اے ایم یو: تاریخی وکٹوریہ گیٹ کی اہمیت، تاریخ اور اس کی تعمیر پر ایک نظر - سر سید اکیڈمی کے ڈپٹی ڈائریکٹر ڈاکٹر

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کا موجودہ تاریخی 'وکٹوریہ گیٹ' محمڈن اینگلو اوریئنٹل (ایم اے او) کالج کا پہلا اور صدر دروازہ ہے جس کی تعمیر تین مختلف وقت میں تاریخی اسٹریچی ہال کے ساتھ ہوئی جس میں بانی درسگاہ سر سید احمد خان نے بڑی دلچسپی کے ساتھ حصہ لیا۔ 'وکٹوریہ گیٹ' انتہائی خوبصورت انڈو برٹش آرکیٹیکچر کا بہترین نمونہ ہے۔

اے ایم یو: تاریخی وکٹوریہ گیٹ کی اہمیت، تاریخ اور اس کی تعمیر پر ایک نظر
author img

By

Published : Oct 11, 2021, 8:46 PM IST

علیگڑھ مسلم یونیورسٹی ملک کا واحد تعلیمی ادارہ ہے جہاں بے شمار تاریخی عمارات موجود ہیں۔ ان میں سے ایک وکٹوریہ گیت بھی ہے جو محمڈن اینگلو اورینٹل (ایم اے او) کالج کے تینوں دروازوں میں سے سب سے زیادہ خوبصورت اور تاریخی اہمیت کا حامل جو دروازہ ہے۔


علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں موجود تمام تاریخی اور خوبصورت عمارات میں سے موجودہ وکٹوریہ گیٹ اہمیت کا اندازہ اسی بات سے لگایا جا سکا ہے کہ مختلف کتابوں، کلینڈروں پر محمڈن اینگلو اورینٹل کالج کی علامت کے طور پر وکٹوریہ گیٹ کو سرِورق پر شائع کیا جاتا ہے جو علیگڑھ مسلم یونیورسٹی کی بھی ایک طرح سے علامت بن گئی ہے۔

ویڈیو


وکٹوریہ گیٹ بلاشبہ محمڈن اینگلو اورینٹل (ایم اے او) کالج اور علیگڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے تمام دروازوں میں سے شاندار اور خوبصورت دروازہ ہے یہ پرکشش عمارت ایم اے او کالج کا مرکزی دروازہ تھا اس دلکش کیٹ کا پورا ڈھانچہ بہت متاثر کن ہے۔

سر سید اکیڈمی کے ڈپٹی ڈائریکٹر ڈاکٹر محمد شاہد نے بتایا کہ وکٹوریا گیٹ کی خاص بات یہ ہے کہ اگر آپ اس کو دیکھیں گے تو ایسا لگتا ہے کہ اس کی تعمیر ایک ساتھ ایک وقت میں کی گئی ہے جبکہ آپ کو یہ جان کر تعجب ہوگا اس کی تعمیر ایک ساتھ نہیں ہوئی بلکہ تین مختلف وقت میں اس کی تعمیری کام مکمل ہوئی۔

at-a-glance-on-amu-victoria-gate-history
اے ایم یو: تاریخی وکٹوریہ گیٹ کی اہمیت، تاریخ اور اس کی تعمیر پر ایک نظر
حصہ اول : وکٹوریہ گیٹ


ایم اے او کالج کا مرکزی دروازہ، وکٹوریہ گیٹ (گراؤنڈ فلور) 1885 میں سرسید احمد خان کی براہ راست نگرانی اور ذاتی نگہداشت اور ہدایات کے تحت تعمیر کیا گیا تھا۔

حصہ دوم : سمیع منزل


29 جون 1913 کو ہونے والے کالج سنڈیکیٹ کے اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ مولوی سمیع اللہ خان کے اعزاز میں ایک یادگار تعمیر کی جائے، جو سر سید کے قریبی دوست اور ساتھی تھے (بعد میں اپنے سخت مخالف اور نقاد بن گئے) وکٹوریہ گیٹ کی پہلی منزل کی تعمیر کا پیسہ ان کے بیٹے مولوی محمد حمید اللہ خان نے عطیہ کیا۔ سمیع منزل 1920 تک مکمل ہو سکتی تھی جیسا کہ پہلی منزل پر اوپر کی طرف ایک پتھر سے واضح ہے۔

حصہ تین: کلاک ٹاور


تھیوڈور بیک (پرنسپل ایم اے او کالج) 1 فروری سنہ 1884 سے 2 ستمبر سنہ 1899 تک رہے۔ ان کے والد جوسف بیک سنہ 1892 میں ایم اے او کالج تشریف لائے اور انگلینڈ سے واپسی پر انہوں نے ایک تحفہ بھیجا۔

سر سید احمد خان چاہتے تھے جوسف بیک کی یاد میں ایک کلاک ٹاور کالج میں کسی مناسب جگہ پر بنایا جائے، لیکن کلاک ٹاور کی جگہ کا فیصلہ تیس سال تک نہ ہو سکا اور کلاک ٹاور کی تعمیر تاخیر سے جاری رہی، بالآخر 30 مئی سنہ 1920 کو کالج کی سنڈیکیٹ میٹنگ میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ کلاک ٹاور کو وکٹویی گیٹ کے اوپری منظر پر تعمیر کیا جائے۔ اس طرح کلاک ٹاور کی تعمیر اکتوبر 1922 تک مکمل ہوئی۔

at a glance on amu victoria gate history
علیگڑھ مسلم یونیورسٹی ملک کا واحد تعلیمی ادارہ ہے جہاں بے شمار تاریخی عمارات موجود ہیں
موجودہ تاریخی وکٹوریی گیٹ کے تین حصے اس طرح سے متوازن اور سڈول انداز میں جڑے ہوئے ہیں کہ یہ یقین کرنا بہت مشکل ہے کہ یہ ایک ہی یونٹ کے طور پر نہیں بنایا گیا تھا اس کا سہرا اس وقت کے کالج عمارات کے سپرٹینڈنٹ محمد رؤف کو جاتا ہے۔'

علیگڑھ مسلم یونیورسٹی ملک کا واحد تعلیمی ادارہ ہے جہاں بے شمار تاریخی عمارات موجود ہیں۔ ان میں سے ایک وکٹوریہ گیت بھی ہے جو محمڈن اینگلو اورینٹل (ایم اے او) کالج کے تینوں دروازوں میں سے سب سے زیادہ خوبصورت اور تاریخی اہمیت کا حامل جو دروازہ ہے۔


علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں موجود تمام تاریخی اور خوبصورت عمارات میں سے موجودہ وکٹوریہ گیٹ اہمیت کا اندازہ اسی بات سے لگایا جا سکا ہے کہ مختلف کتابوں، کلینڈروں پر محمڈن اینگلو اورینٹل کالج کی علامت کے طور پر وکٹوریہ گیٹ کو سرِورق پر شائع کیا جاتا ہے جو علیگڑھ مسلم یونیورسٹی کی بھی ایک طرح سے علامت بن گئی ہے۔

ویڈیو


وکٹوریہ گیٹ بلاشبہ محمڈن اینگلو اورینٹل (ایم اے او) کالج اور علیگڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے تمام دروازوں میں سے شاندار اور خوبصورت دروازہ ہے یہ پرکشش عمارت ایم اے او کالج کا مرکزی دروازہ تھا اس دلکش کیٹ کا پورا ڈھانچہ بہت متاثر کن ہے۔

سر سید اکیڈمی کے ڈپٹی ڈائریکٹر ڈاکٹر محمد شاہد نے بتایا کہ وکٹوریا گیٹ کی خاص بات یہ ہے کہ اگر آپ اس کو دیکھیں گے تو ایسا لگتا ہے کہ اس کی تعمیر ایک ساتھ ایک وقت میں کی گئی ہے جبکہ آپ کو یہ جان کر تعجب ہوگا اس کی تعمیر ایک ساتھ نہیں ہوئی بلکہ تین مختلف وقت میں اس کی تعمیری کام مکمل ہوئی۔

at-a-glance-on-amu-victoria-gate-history
اے ایم یو: تاریخی وکٹوریہ گیٹ کی اہمیت، تاریخ اور اس کی تعمیر پر ایک نظر
حصہ اول : وکٹوریہ گیٹ


ایم اے او کالج کا مرکزی دروازہ، وکٹوریہ گیٹ (گراؤنڈ فلور) 1885 میں سرسید احمد خان کی براہ راست نگرانی اور ذاتی نگہداشت اور ہدایات کے تحت تعمیر کیا گیا تھا۔

حصہ دوم : سمیع منزل


29 جون 1913 کو ہونے والے کالج سنڈیکیٹ کے اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ مولوی سمیع اللہ خان کے اعزاز میں ایک یادگار تعمیر کی جائے، جو سر سید کے قریبی دوست اور ساتھی تھے (بعد میں اپنے سخت مخالف اور نقاد بن گئے) وکٹوریہ گیٹ کی پہلی منزل کی تعمیر کا پیسہ ان کے بیٹے مولوی محمد حمید اللہ خان نے عطیہ کیا۔ سمیع منزل 1920 تک مکمل ہو سکتی تھی جیسا کہ پہلی منزل پر اوپر کی طرف ایک پتھر سے واضح ہے۔

حصہ تین: کلاک ٹاور


تھیوڈور بیک (پرنسپل ایم اے او کالج) 1 فروری سنہ 1884 سے 2 ستمبر سنہ 1899 تک رہے۔ ان کے والد جوسف بیک سنہ 1892 میں ایم اے او کالج تشریف لائے اور انگلینڈ سے واپسی پر انہوں نے ایک تحفہ بھیجا۔

سر سید احمد خان چاہتے تھے جوسف بیک کی یاد میں ایک کلاک ٹاور کالج میں کسی مناسب جگہ پر بنایا جائے، لیکن کلاک ٹاور کی جگہ کا فیصلہ تیس سال تک نہ ہو سکا اور کلاک ٹاور کی تعمیر تاخیر سے جاری رہی، بالآخر 30 مئی سنہ 1920 کو کالج کی سنڈیکیٹ میٹنگ میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ کلاک ٹاور کو وکٹویی گیٹ کے اوپری منظر پر تعمیر کیا جائے۔ اس طرح کلاک ٹاور کی تعمیر اکتوبر 1922 تک مکمل ہوئی۔

at a glance on amu victoria gate history
علیگڑھ مسلم یونیورسٹی ملک کا واحد تعلیمی ادارہ ہے جہاں بے شمار تاریخی عمارات موجود ہیں
موجودہ تاریخی وکٹوریی گیٹ کے تین حصے اس طرح سے متوازن اور سڈول انداز میں جڑے ہوئے ہیں کہ یہ یقین کرنا بہت مشکل ہے کہ یہ ایک ہی یونٹ کے طور پر نہیں بنایا گیا تھا اس کا سہرا اس وقت کے کالج عمارات کے سپرٹینڈنٹ محمد رؤف کو جاتا ہے۔'
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.