لکھنؤ: سماج وادی پارٹی کے رکن اسمبلی عبداللہ اعظم کی اسمبلی رکنیت ایک بار پھر منسوخ کردی جائے گی۔ رام پور کی سوار اسمبلی نشست سے سماجودی پارٹی کے ایم ایل اے عبداللہ اعظم کو ایم پی ایم ایل اے کورٹ نے 15 سال پرانے ایک معاملے میں 2 سال کی سزا سنائی ہے۔ اس معاملے میں محمد اعظم خان کو بھی مجرم قرار دیا گیا ہے۔ یہ دوسرا موقع ہوگا جب سماجوادی پارٹی کے ایم ایل اے عبداللہ اعظم کی اسمبلی رکنیت منسوخ کی جائے گی، اس کے ساتھ ہی تقریباً دو دہائیوں کے بعد یہ پہلا مرتبہ ہوگا کہ اعظم خاندان کا کوئی بھی شخص اسمبلی میں نہیں ہوگا۔
سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق عبداللہ اعظم کی اسمبلی رکنیت منسوخ کردی جائے گی۔ دراصل سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق کسی بھی عوامی نمائندے کو کسی بھی معاملے میں 2 سال سے زیادہ کی سزا ہونے پر قانون ساز اسمبلی کی رکنیت یا لوک سبھا کی رکنیت منسوخ کردی جاتی ہے۔ ایسے میں جب مرادآباد کی ایم پی-ایم ایل اے کورٹ نے عبداللہ اعظم کو 2 سال کی سزا سنائی ہے تو آئینی نظام کے مطابق عبداللہ کی رکنیت خود بخود ختم ہوجائے گی۔ اسمبلی اسپیکر ستیش مہانا کے مطابق، الیکشن کمیشن کی طرف سے رامپور کی سوار سیٹ کو، سیٹ ظاہر کرنے کی تجویز کے بعد خالی قرار دیا جائے گا۔ عدالت کی سزا کے بعد اسمبلی کی رکنیت خود بخود منسوخ ہو جاتی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ اس سے قبل 2017 میں بھی عدالت نے عبداللہ اعظم کو جعلی برتھ سرٹیفکیٹ بنانے کے معاملے میں دو سال کی سزا سنائی تھی جس کے بعد عبداللہ عزام کی اسمبلی کی رکنیت ختم ہوگئی تھی۔
اس کے علاوہ ایس پی کے سینئر لیڈر محمد اعظم خان کو نفرت انگیز تقریر کیس میں 2 سال کی سزا سنائے جانے کے بعد اسمبلی کی رکنیت ختم کر دی گئی تھی۔ عبداللہ اعظم کی اسمبلی رکنیت بھی ایک بار پھر ختم ہو جائے گی اور یہ ایک ایسا موقع ہو گا جب اعظم خاندان کا کوئی بھی رکن، اسمبلی میں نہیں رہے گا۔ اعظم خان کے خلاف تقریباً 90 اور ان کے بیٹے عبداللہ اعظم کے خلاف تقریباً 45 مقدمات درج ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : 2008 Chajlaet case اعظم خان اور عبداللہ اعظم کو دو سال قید کی سزا