بہار اسمبلی انتخابات میں تمام سیاسی پارٹیاں اپنی تمام تر طاقت جھونک رہی ہیں اور ایک دوسرے پر سبقت حاصل کرنے کی بھرپور کوشش کی جارہی ہے۔
بہار اسمبلی انتخابات کی تپش اترپردیش میں دیکھی جارہی ہے اور وہاں بھی سیاست تیز ہوگئی ہے اور ایسا ہو بھی کیوں نہ، کیوں کی 2022 میں اترپردیش میں بھی اسمبلی انتخابات ہونے ہیں۔
ویسے تو ملک میں کورونا وائرس کے معاملات تیزی سے اب بھی بڑھ رہے ہیں لیکن الیکشن کی گرما گرمی میں کورونا وائرس کے معاملات چھُپ گئے ہیں اور انتخابی ریلیوں میں کورونا وائرس کا کسی بھی قسم کا خوف نظر نہیں آرہا ہے۔
دراصل بہار الیکشن کے بعد ہی اترپردیش میں ہونے والے اسمبلی الیکشن کی ر تیاریاں بھی آہستہ آہستہ شروع ہورہی ہیں اور اس سلسلے میں سیاستدانوں کی دَل بدلی کا عمل ابھی سے شروع ہوگیا ہے۔
راجیہ سبھا انتخابات کے لیے جس طرح بھارتیہ جنتا پارٹی نے اپنا ایک امیدوار میدان میں نہیں اتار اور بی ایس پی کی جانب سے اس نشست کے لیے امیدوار کا نام سامنے آنا بھی سیاسی دوستی کی شروعات اور سیاسی کھیل کے طور پر دیکھا جا رہا ہے اور یہیں سے اترپردیش میں سیاسی گہما گہمی کا نادازہ لگایا جاسکتا ہے۔