اختر الایمان نے یوپی اسمبلی UP Assembly میں مسلمانوں کی نمائندگی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے سیکولر پارٹیوں بالخصوص سماجوادی پارٹی اور کانگریس پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان پارٹیوں کو مسلمانوں کے ووٹ چاہیے لیکن مسلم مسائل پر بولنے والے لیڈر نہیں چاہیے۔
ختر الایمان نے کہاکہ اب ایک مرتبہ پھر مسلمانوں کے کندھے پر بی جے پی کو ہرانے کی ذمہ داری رکھ دی جائیگی۔ اس لئے مسلمانوں کو سیاسی شعور کا فیصلہ کرنا ہے۔ مسلمانوں کو کسی کو ہرانے نہیں بلکہ اپنی قیادت کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ سماجوادی پارٹی اور کانگریس دونوں پارٹیاں مسلمانوں کا ووٹ چاہتی ہیں لیکن مسلم قیادت کو ابھرنے نہیں دینا چاہتیں۔
انہوں نے کہا کہ اب ہم حصہ چاہتے ہیں، اس دوران انہوں نے ایودھیا اور مظفر نگر فسادات پر کانگریس اور ایس پی پر شدید تنقید کی۔
اختر الایمان نے دلت مسلمانوں کے متحد کرنے کی کوشش کرتے ہوئے مجلس کو کامیاب بنانے کی اپیل کی۔
وہیں اسدالدین اویسی کی ریلی کی منسوخ ہونے سے یہاں کارکنان کو سخت مایوس ہوئی، لیکن اسد الدین اویسی نے ایک ویڈیو بیان جاری کرکے ایک مرتبہ پھر 11 فروری کو دیوبند آنے کاوعدہ کیا۔
بتایا گیا ہے کہ اسد الدین اویسی کا ہیلی کاپٹر موسم خراب ہونے کی وجہ سے ٹیک آف نہیں کر سکا، لیکن اس کے باوجود دیوبند میں اسٹیٹ ہائی وے پر واقع جلسہ گاہ میں شام چار بجے تک لوگ ان کا انتظار کرتے رہے۔ علاوہ ازیں بہار کے ایم ایل اے، اتراکھنڈ اے آئی ایم آئی ایم کے ریاستی صدر نیر کاظمی، سردار ڈی ایس بندرا، ایڈووکیٹ عادل، مولانا مسعود مدنی اور امیدوار عمیر مدنی نے جلسہ کو خطاب کیا۔