ریاست اترپردیش کے ضلع بنارس میں آج عزاداری کا آخری دن پورے جوش و خروش کے ساتھ منایا گیا۔ کورونا وائرس کی وجہ سے جلوس نہیں نکالا گیا، تاہم درگاہ فاطمان میں عقیدت مندوں نے غم کے آخری دن کو پورے جوش و جذبے کے ساتھ منایا اور حضرت امام حسینؓ کو خراج عقیدت پیش کیا۔
عزداری کا آخری دن محرم کا 60 واں دن ہوتا ہے۔ بنارس میں 60 واں دن کو پورے جوش و جذبہ کے ساتھ منایا جاتا ہے۔ شیعہ مسلک سے تعلق رکھنے والے افراد بنارس کے مختلف علاقوں سے جلوس و علم برآمد کرتے ہیں۔ لیکن رواں برس کورونا وائرس کی وجہ سے جلوس نہیں نکالا گیا لیکن درگاہ فاطمان میں عقیدت مندوں نے اپنی عقیدت کا نذرانہ پیش کیا اور مختلف پروگراموں کا اہتمام کیا۔
یہ بھی پڑھیں: اے ایم یو: 37 یونانی طلبا یو پی پی ایس سی میں کامیاب
ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے شیعہ عالم دین مولانا شرر نقوی نے کہا کہ آج ایام عزا کا آخری دن ہے اور بنارس کے سبھی عزاداران اپنی عقیدت کا اظہار کر رہے ہیں۔ آج کے دن بنارس میں تاریخی پروگرام ہوتا تھا، لیکن اس بار کورونا وائرس کی وجہ سے محدود پیمانے پر پروگرام منعقد کیا گیا ہے۔ درگاہ فاطمان میں زنجیری ماتم کیا گیا۔ عقیدت مندوں کے درمیان لنگر تقسیم کیا گیا، سبیل کا اہتمام کیا گیا۔ وہیں کثیر تعداد میں لوگوں نے مجلس میں شرکت کی۔
مولانا نے بتایا کہ ان سبھی پروگرام کا مقصد یہ ہے کہ حضرت امام حسینؓ کے پیغامات کو عام کیا جائے۔ حضرت امام حسینؓ نے ظلم کے خلاف آواز اٹھائی۔ دہشت گردی، ظلم و زیادتی کے خلاف ہمیشہ آواز بلند کی، اتحاد کا پیغام دیا، وہی پیغام آج دنیا کو ضرورت ہے۔ اس پیغام پر عمل کریں اور ہمیشہ ظلم کے خلاف آواز بلند کرتے رہیں، مظلوموں کی حمایت کریں۔
انہوں نے کہا کہ مذہب اسلام کی نشر و اشاعت میں حضرت امام حسینؓ نے جو کردار ادا کیا ہے وہ ناقابل فراموش ہے۔ رہتی دنیا تک حضرت امام حسینؓ کے چاہنے والے ان کے پیغامات کو عام کرتے رہیں گے۔