مغربی اتر پردیش کے اسلحہ سپلائی کرنے والے ظہیرالدین کو یوپی کی غازی آباد پولیس نے آئی جی آئی ایئرپورٹ دہلی سے گرفتار کیا۔ وہ دبئی فرار ہونے کی کوشش کر رہا تھا۔ اطلاع ملتے ہی پولیس نے لک آؤٹ نوٹس جاری کر دیا۔ جیسے ہی ظہیرالدین دبئی جانے والی فلائٹ پکڑنے کے لئے ایئر پورٹ پہنچا پولیس نے انہیں ایئر پورٹ پر گرفتار کرلیا۔دہلی میں گرفتار کرنے کے بعد ظہیر الدین کو غازی آباد لا یا گیا ،جہاں ان سے پوچھ گچھ کی جائیگی،ان کا پاسپورٹ ضبط کرلیا گیا ہے -Arms Dealer Nabbed from IGI, was Trying to Escape to UAE
کرائم برانچ کے انچارج عبدالرحمن صدیقی نے بتایا کہ 53 سالہ ظہیرالدین میرٹھ کے تھانہ کوتوالی علاقے میں واقع سرائے بہلین کے ساکن ہیں،ظہیرالدین اسلحہ سپلائی کے ایک کیس میں گزشتہ ڈیڑھ سال سے مفرور تھا۔ میرٹھ اور غازی آباد پولیس ان کی تلاش میں تھی۔ غازی آباد پولیس کی کرائم برانچ کو یہ اطلاع ملی کہ ظہیرالدین آج بھارت سے دبئی جانے کی منصوبہ سازی کر رہے ہیں،لہذا کرائم برانچ کی ٹیم دہلی ایئرپورٹ پہنچی اور فلائٹ میں سوار ہونے سے پہلے ہی ظہیر الدین کو گرفتار کرلیا۔
پوچھ گچھ کے دوران ظہیرالدین نے بتایا کہ وہ ناخواندہ ہے۔ اسلحہ فراہم کرنے سے پہلے وہ بہار، اڑیسہ، چھتیس گڑھ، جھارکھنڈ، دہلی سمیت کئی ریاستوں میں ہاکنگ کرکے کپڑے فروخت کرتا تھا، اس دوران اس کی ملاقات بہار کے مونگیر میں سعد اللہ نامی شخص سے ہوئی۔ سعد اللّٰہ ہتھیار بنانے اور فروخت کا کام کرتا تھا۔ سعد کے رابطے میں آکر ظہیرالدین نے کپڑوں کے تھیلے میں چھپا کر ہتھیاروں کی اسمگلنگ شروع کردی۔ شروع میں وہ دو تین پستول مونگیر سے میرٹھ لاتا تھا۔ وہ ایک پستول پر 10 سے 15 ہزار روپے لیتا تھا،اسے اس کاروبار میں اچھا منافع نظر آنے لگا۔
اس کے بعد ظہیرالدین نے غازی آباد کے مراد نگر علاقے میں ایک پلاٹ خریدا اور غیر قانونی اسلحہ بنانے کی فیکٹری کھولی۔ وہ مونگیر سے پستول کی باڈی اور سلائیڈ حاصل کرتا تھا اور اسے اپنی فیکٹری میں جمع کرتا تھا۔ اچھی رقم کمانے پر ظہیرالدین نے مراد نگر علاقہ میں ایک اور کارخانہ کھولا۔ تاہم گزشتہ دنوں دونوں فیکٹریوں پر پولیس نے چھاپہ مارا تھا جس کے بعد ظہیرالدین فرار ہو گیا تھا۔
مزید پڑھیں:Two Arrested With Illegal weapons: نوئیڈا سے غیر قانونی اسلحہ کے ساتھ دو ملزمین گرفتار
ظہیرالدین نے پوچھ گچھ کے دوران اعتراف کیا کہ تقریباً 22 سالوں تک وہ مونگیر سے اسلحہ لا کر مغربی اتر پردیش میں فروخت کرتا رہا۔ تین سال قبل اس نے میرٹھ کے نوچندی، کوتوالی، لساری گیٹ، غازی آباد کے مراد نگر علاقے میں غیر قانونی اسلحہ بنانے کی فیکٹریاں کھولی تھیں۔ میرٹھ میں مسلسل کام کرنے کے بعد وہ غازی آباد شفٹ ہو گیا۔ اس نے پہلے مراد نگر میں دو پلاٹ خریدے۔ پھر ان پر مکانات تعمیر کیا۔ گھر کے نیچے تہہ خانے بنا کر ان میں اسلحہ بنانے کی فیکٹریاں چلائی جا رہی تھیں۔ پولیس نے بتایا کہ ظہیرالدین نے کئی مقامات بتائے ہیں، جلد ہی چھاپہ مار کاروائی کی جائے گی۔