گزشتہ برس کورونا وبا کے سبب رمضان المبارک کے پاک، رحمت اور برکتوں والے مہینے میں بھی بازاروں اور مساجد میں رونق دیکھنے کو نہیں مل سکی۔ رواں برس بھی کورونا کے دوبارہ بڑھتے مثبت کیسز کے سبب لوگ فکر مند ہیں کہ کہیں گزشتہ برس کی طرح رواں برس بھی بازاروں اور مساجد میں رونق دیکھنے کو نہیں ملے گی۔
جس طرح حکومت کی جانب سے ملک کی مختلف ریاستوں کے اضلاع میں نائٹ کرفیو کے ساتھ کورونا وبا کی ہدایات کو فالو کرنے پر زور دیا جا رہا ہے۔ یہاں تک کہ بازاروں اور مذہبی مقامات پر بھی کم سے کم لوگوں کی اجازت دی جا رہی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اس ضمن میں ضلع علی گڑھ کے بھی مسلمان فکر مند ہیں کہ کہیں اس بار بھی مساجد اور بازار ویران تو نہیں رہیں گے۔
ضلع علی گڑھ کے خاص اور مسلم اکثریت والے بازاروں کے دوکاندار رمضان کی تیاریوں میں مصروف ہیں۔ ماہ رمضان کی خاص اور زیادہ بکنے والی اشیاء سے اپنی دکانوں کو سجا رہے ہیں اور امید بھی یہی کی جارہی ہے کہ رواں برس کورونا وبا کے سبب رمضان المبارک کا مہینہ متاثر نہ ہو اور عوام بنا کسی رکاوٹ کے اپنی ضرورت کے مطابق سامان کی خرید وفروخت کے ساتھ ساتھ اپنے رب کی عبادات بھی کر سکیں۔ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی ( اے ایم یو ) دینیات فیکلٹی کے اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر ریحان اختر نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو میں رمضان المبارک کے پاک اور برکتوں کے مہینے کا آغاز ہونے پر خوشی کا اظہار کیا اور رمضان المبارک کی اہمیت اور فضیلت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ مہینہ ایک مبارک مہینہ ہے جس میں مسلمان عبادت کرتا ہے، روزے رکھتا ہے، قرآن مجید کی تلاوت کرتا ہے اور اپنے گناہوں کی معافی تلافی کرتا ہے۔ یقیناً یہ مہینہ پاک اور برکتوں کا مہینہ ہے۔
ڈاکٹر فرحان اختر نے مزید کہا کہ ہم لوگوں کو رمضان المبارک کے مہینے میں حکومت کی جانب سے بتائی گئیں کورونا وبا سے بچنے والی ہدایات کو فالو کرنا چاہیے۔ سماجی دوری، ماسک، سینیٹائزر وغیرہ کا استعمال کرنا چاہیے کیونکہ ہم عبادت تب ہی کر پائیں گے جب زندہ ہونگے اور اگر زندہ ہی نہیں رہیں گے تو عبادت بھی نہیں کر پائیں گے۔