ریاست اتر پردیش کے شہر بنارس کے گیان واپی مسجد کے احاطہ میں ہندور فریق کی جانب سے شیولنگ کے دعوی کے بعد تنازعہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا ہے، سب سے پہلے ضلع عدالت نے مذکورہ مسجد کے احاطہ کی ویڈیو گرافی کی ہدایت دی تھی، اس سروے کے دوران فریقین کی جانب سے الگ الگ دعوے کئے گئے ،مسلم فریق کا کہنا ہے کہ مذکورہ مسجد کے احاطہ میں وضو خانہ کے اندر جو چیز وہ فوارہ ہے، جبکہ ہندو فریق کی جانب سے شیولنگ کا دعوی کیاجارہاہے۔ Threatening To Jalabhishek in The Mosque
عدالت میں مقدمہ چلنے کے بعد بھی ہندو سنت کی جانب سے یہاں جل ابھیشیک کا اعلان کیا گیا ہے۔ شنکراچاریہ سوامی سوروپانند سرسوتی کے شاگرد سوامی اویمکتیشورانند سرسوتی نے گیانواپی کیمپس میں جاکر شیولنگ کا جل ابھیشیک کرنے کا اعلان کیا، جس کے بعد انتظامیہ نے انہیں روک دیا۔ اس سے ناراض ہو کر سوامی ایوی مکتیشورانند دھرنے پر بیٹھ گئے اور کہا کہ جب تک انہیں پوجا کے لیے نہیں جانے دیا جائے گا۔ تب تک ہم کھانا اور پانی نہیں لیں گے۔
شنکراچاریہ سوامی سوروپانند سرسوتی کے شاگرد سوامی اویمکتیشورانند سرسوتی کے گیانواپی کیمپس میں جا کر شیولنگ کا جلابھشیک کرنے کا اعلان کرنے کے بعد پولیس انتظامیہ نے انہیں اجازت نہیں دی، اور سری ودیا مٹھ کے باہر بڑی تعداد میں فورسز کو تعینات کر دیا گیا۔ تاکہ سنتوں کو باہر آنے سے روکا جا سکے۔
مزید پڑھیں:Jalabhishek In Masjid: مسجد میں جل ابھیشیک کی دھمکی دینے والا بی جے پی رہنما زیر حراست
غور طلب ہے کہ سنت سماج کی جانب سے 71 لوگوں کے ساتھ برہمنوں اور کچھ دوسرے لوگوں کے ساتھ رسومات کے لیے جانے کی تیاریاں کی گئی ہیں، لیکن انتظامیہ نے ان سب کو روکنے کے لیے صبح پولیس فورس تعینات کر دی ہے۔