اتحاد ملت کونسل کے صدر مولانا توقیر رضا علی خان نے آج مرادآباد میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں نفرت کا ماحول ہے۔ مسلمانوں کے خلاف ماحول بنایا گیا ہے، انصاف حاصل کرنے کے لیے ترنگا یاترا نکالیں گے اور 15 علمائے کرام کے ساتھ صدر جمہوریہ کو میمورنڈم دیں گے۔ توقیر رضا نے کہا کہ مسلمان اب ماب لنچنگ کے لیے استعمال ہونے والی چیز بن چکے ہیں،مسلمان کو اس کی عادت ہو گئی ہے، انہوں نے شر پسندوں سے کہا کہ کتنے مسلمانوں کو ماروگے؟انہوں کہا کہ جب مسلمانوں کے قاتل کا استقبال کیا جاتا ہے،انہیں ہار پہنایاجاتا ہے تب ملک کا سنجیدہ طبقہ فکر مند ہوتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ کہ ہندوں کو کہا جاتا ہے کہ اگر آپ کسی مسلمان کو ماریں گے تو حکومت بھی آپ کی سرپرستی کرے گی، یہ ہار پہنائے گی، یہ ہمارے ملک کے لیے بہت مہلک ہوگا۔
توقیر رضا نے کہا کہ وہ ترنگا یاترا مسلمانوں کے حق میں نہیں بلکہ ملک کے حق میں اور ملک کے اتحاد و سالمیت کے حق میں نکال رہے ہیں۔ توقیر رضا نے اتر پردیش کی یوگی حکومت پر بلڈوزر کارروائی پر بھی سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ بلڈوزر صرف مسلمانوں کے لیے استعمال ہو رہے ہیں، بلڈوزر دوسرے لوگوں پر نہیں استعمال ہو رہے، یہ حکومت کی دوہری پالیسی ہے، یہ پالیسی آگے بڑھ رہی ہے۔توقیر رضا نے کہا کہ انہیں ملک کو ایک اور تقسیم سے بچانا ہے، انہیں ملک کی تقسیم کا خدشہ ہے، ملک میں ہندو مسلم تقسیم کا خدشہ ہے، وہ اسے روکنے کے لیے نکلے ہیں۔
راہل گاندھی پر کہا کہ وہ راہل گاندھی پر تبصرہ نہیں کریں گے، لیکن جن لوگوں نے ملک بچانے کا کام کیا وہ آج جدوجہد کر رہے ہیں، بی جے پی کا نام لیے بغیر توقیر رضا نے کہا کہ جو لوگ انگریزوں کے حمایتی تھے وہ اقتدار میں ہیں۔ توقیر رضا کا کہنا تھا کہ وہ انصاف چاہتے ہیں، وہ حکومت سے خصوصی توجہ نہیں مانگتے، انہیں انصاف کے حصول کے لیے حکومت پر اعتماد نہیں، حکومت بے ایمان ہے، انہیں صرف صدر پر اعتماد ہے، اب وہ ان سے انصاف چاہتے ہیں اور مجھے یقین ہے کہ وہاں اس کی بات پوری خلوص کے ساتھ سنی جائے گی۔ توقیر رضا نے کہا کہ راہل گاندھی نے بھی ترنگا یاترا نکالی تھی، لیکن انہوں نے یہ یاترا اپنی پارٹی کو مضبوط کرنے کے لیے نکالی تھی اور وہ اپنے ملک کے لیے ترنگا یاترا نکال رہے ہیں۔
مزید پڑھیں:Tauqeer Raza Postponed Protest Again: مولانا توقیر رضا خان کا مجوزہ احتجاجی مظاہرہ ایک بار پھر ملتوی