ریاست اترپردیش کے ضلع علی گڑھ میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے دو طالب علموں نے 'ریلے بھوک ہڑتال' شروع کی ہے۔
طلبا کا مطالبہ ہے کہ وائس چانسلر، رجسٹرار اور ڈی ایس ڈبلیو استعفی دیں۔ دسمبر میں ہوئے تشدد کو یونیورسٹی کے طلبہ وائس چانسلر، پراکٹر اور رجسٹرار کو ذمہ دار مانتے ہوئے ان کے استعفی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ وہیں کچھ روز قبل پراکٹر پروفیسر عفیف اللہ نے استعفی دیا تھا، لیکن وائس چانسلر، رجسٹرار اور ڈی ایس ڈبلیو کے استعفی کے لیے یونیورسٹی کے طلباء محمد رویش اور محمد آصف بھوک ہڑتال پر باب سید پر چل رہے شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاجی دھرنے پر بیٹھ گئے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ یہ بھوک ہڑتال اگلے 72 گھنٹے تک ہوگی اگر 72 گھنٹے میں وائس چانسلر، رجسٹرار اور ڈی ایس ڈبلیو استعفی نہیں دیتے تو ہم 72 گھنٹے کے بعد موت تک بھوک ہڑتال کریں گے۔
یونیورسٹی کے طالب علم محمد رویش نے بتایا کہ ابھی تک ہم ڈھائی مہینے سے پر امن احتجاج چلا رہے ہیں۔ اے ایم یو انتظامیہ سے ہم بات کر رہے ہیں کہ وائس چانسلر، رجسٹرار اور ڈی ایس ڈبلیو استعفی دیں، پراکٹر نے تو استعفی دے دیا ہے، مگر وائس چانسلر، رجسٹرار نے استعفی نہیں دیا۔ اس کے علاوہ 15 دسمبر کے تشدد والے سی سی ٹی وی فوٹیج ابھی تک مہیا نہیں کرائے ہیں۔
ہمارے مطالبات کو پورا کیا جائے یہی ہمارا مقصد ہے۔
اس بھوک ہڑتال پر بیٹھے محمد عاصم نے بتایا کہ ہمارے کچھ مطالبات ہیں وائس چانسلر، رجسٹرار، ڈی ایس ڈبلو استعفی دیں۔
اس سلسلے میں ایڈیشنل سٹی مجسٹریٹ رنجیت سنگھ نے بتایا ہے کہ اے ایم یو کے کچھ طلبا بھوک ہڑتال کررہے ہیں جن کے پانچ مطالبات ہیں اور اس پر انہوں نے ایک میمورنڈم بھی دیا ہے۔