وزیر اعظم کی ترغیب کے بعد علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں اب تحریک آزادی میں اے ایم یو طلبہ کی خدمات پر ریسرچ ہوگی، جس سے نہ صرف ملک کو بلکہ دنیا کو اے ایم یو کے طلبہ کا رول اور تحریک آزادی میں ان خدمات کے بارے میں پتا چلے گا۔
اے ایم یو شعبہ رابطہ عامہ کے اسسٹنٹ ممبر انچارج ڈاکٹر راحت ابرار نے خصوصی گفتگو میں بتایا کہ 'تحریک آزادی میں علی گڑھ کے طلبہ نے اہم رول ادا کیا تھا۔ اگر یہ کہا جائے کہ محمڈن اینگلو اورینٹل کالج یا علی گڑھ مسلم یونیورسٹی تحریک آزادی کی بہت بڑی نرسری تھی تو یہ بیجا نہ ہوگا۔'
'خان عبدالغفار خان، مولانا محمد علی، شوکت علی، حسرت موہانی، رفیع احمد قدوائی، راجہ مہندر پرتاب، چوہدری خلیق الزماں، شعیب قریشی، ذاکر حسین اور بھی لوگوں کی ایک بڑی فہرست ہے جن کا جنگ آزادی میں اہم رول تھا۔ اس پر کام ہوا بھی ہے اور کرنے کی ضرورت ہے۔'
مزید پڑھیں:
بریلی: گمشدہ بیٹے کی آمد کی منتظر ماں کی دردناک روداد
ڈاکٹر راحت ابرار نے مزید بتایا کہ وزیراعظم نے بھی خود اپنی تقریر میں کہا تھا کہ جہاں علی گڑھ کی اور بھی قربانیاں ہیں وہیں، تحریک آزادی کی بھی ہے، اس پر روشنی ڈالنے کی ضرورت ہے۔ جس کے بعد سینٹر فار ویمنس اسٹڈیز نے بھی ایک تجویز وائس چانسلر کو دی تھی، وہ بھی اس پر کام کو آگے بڑھا رہے ہیں۔ میں بھی اس پر کام کر رہا ہوں اور امید ہے کہ ریسرچ کے ساتھ اچھی چیز سامنے آئے گی۔