علیگڑھ:عالمی شہرت یافتہ علیگڈھ مسلم یونیورسٹی ملک کا واحد تعلیمی ادارہ ہے جس کو اپنی یونیورسٹی کا وائس چانسلر منتخب کرنے کا حق حاصل ہے لیکن اب ایسا لگتا ہے یہ حق اے ایم یو کے پاس نہیں رہا شاید اسی لئے تقریبا 18 مہینوں سے اے ایم یوں انتظامیہ اپنا وائس چانسلر کو منتخب نہیں کرپا رہی ہے۔
سابق وائس چانسلر طارق منصور نے اپنی پانچ سالہ مدت میں اگلے وائس چانسلر کا پینل نہیں بنایا جس کے لئے انہوں نے حکومت سے ایک سال کا وقت مانگا تھا باوجود اس کے وہ وائس چانسلر کا پینل بنائے بنا 2 اپریل کو استعفی دے کر چلے گئے جس کے بعد پرو وائس چانسلر پروفیسر محمد گلریز یونیورسٹی وائس چانسلر کی خدمات انجام دے رہے ہیں۔
یونیورسٹی طلباء، اساتذہ اور ٹیچرس ایسوسی ایشن گزشتہ پانچ ماہ سے مستقل احتجاج کررہے ہیں اور کارگزار وائس چانسلر سے باقاعدہ وائس چانسلر کے لئے مطالبہ کر ہے ہیں اسی ضمن میں آج دوبارہ طلباء نے بڑی تعداد میں یونیورسٹی ڈک پوائنٹ سے باب سید تک احتجاجی مارچ نکال کر صدر جمہوریہ اور کارگزار وائس چانسلر کو میمورنڈم دیا جس میں انہوں نے ایک ہفتہ کے اندر اگلے وائس چانسلر کو منتخب کرنے کا مطالبہ کیا ہے بدصورت دیگر طلباء نے دھرنے کی بات کہیں ہے۔
احتجاج میں شامل طلباء نے یونیورسٹی انتظامیہ پر الزامات عائد کرتے ہوئے کہا کہ کیمپس میں تاناشاہی چل رہی ہے، کارگزار وائس چانسلر اپنی کرسی سے ہٹنے کا نام نہیں لے رہے ہیں، ڈولپمنٹ چارج کے نام پر فیس میں اضافہ کیا جا رہا ہے، طلبہ کو ہاسٹل نہیں مل رہے ہیں، غیر تدریسی اور تدریسی عملے کو پریشان کیا جا رہا ہے، کورس کو ختم کرنے کی کو شش کی جا رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:AMU Announces Essay Competition زبان و ادب پر سرسید کے اثرات' موضوع پر مضمون نویسی مقابلے کا اعلان
طلباء کا کہنا ہے یونیورسٹی کو اس وقت باقاعدہ وائس چانسلر کی بہت ضرورت ہے اسی لیے ہمارا مطالبہ ہے کہ جلد سے جلد جمہوری طریقہ سے اگلا وائس چانسلر منتخب کیا جائے ورنہ ہم باب سید پر دھرنا لگائے گے۔