علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے وائس چانسلر اگنی پتھ اسکیم کی حمایت کرچکے ہیں جس پر طلبہ رہنما نے کہا "وائس چانسلر، ہمیشہ سے بی جے پی کے چاپلوس رہے ہیں، اب وہ راجیہ سبھا میں جانے کے لیے بی جے پی کی جی حضوری کررہے ہیں۔ AMU Students Protest against Agnipath
اگنی پتھ اسکیم کے خلاف جہاں ایک جانب ملک بھر میں احتجاج کیے جارہے ہیں جس کے دوران اب تک کروڑوں روپے کے املاک کو نقصان پہنچایا جا چکا ہے وہی اگنی پتھ اسکیم کی حمایت میں تین روز قبل علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے طلبہ نے احتجاج کر سب کو چونکا دیا تھا۔ جس کے بعد دو روز قبل علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور نے بھی صحافیوں سے بات کرتے ہوئے اگنی پتھ اسکیم کی حمایت کی اور احتجاج کرنے والے نوجوانوں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اسکیم کے خلاف احتجاج نہ کرے اور اس اسکیم سے فائدہ اٹھائے۔لیکن آج اے ایم یو کے طلبہ نے اگنی پتھ اسکیم کے خلاف یونیورسٹی باب سید پر احتجاج کر ایک بار پھر سب کو چونکا دیا ہے جس سے یہ واضح ہی نہیں ہو پا رہا ہے کہ یونیورسٹی طلبہ حمایت میں ہے یا خلاف کیونکہ اب تک دو مرتبہ اگنی پتھ اسکیم سے متعلق طلبہ کی جانب سے احتجاج کئے جا چکے ہیں، ایک بار حمایت اور ایک بار مخالفت میں احتجاج ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: NSA Ajit Doval Defends Agnipath: اگنی پتھ مستقبل کی حفاظت کا ضامن ہے: اجیت ڈوبھال
موصولہ اطلاعات کے مطابق یونیورسٹی انتظامیہ نے طلباء کو اگنی پتھ اسکیم کے خلاف احتجاج کرنے سے روکنے کی کوشش کی یہاں تک کہ یونیورسٹی باب سید پر طلبہ کے پہنچنے کے بعد بھی پراکٹریئل ٹیم طلبہ سے بات چیت میں مصروف تھی جس کے بعد طلباء نے باب سید کے قریب ایک جانب کھڑے ہوکر پوسٹر اور بیانات کے ذریعے یہ پیغام دیا کہ اے ایم یو طلبہ اگنی پتھ اسکیم کے خلاف ہیں اور یہ ملک کے نوجوانوں کی حمایت میں نہیں ہے۔ طلبہ کے احتجاج کے پیش نظر خاصی تعداد میں علی گڑھ پولیس کو یونیورسٹی باب سید کے باہر تعینات کر دیا گیا تھا۔