'بیٹی بچاؤ بیٹی پڑھاؤ' کے نعرے کے ساتھ مارچ پاسٹ میں یونیورسٹی کے طلبا و طالبات، ملازمین اور دیگر تنظیموں کے لوگوں نے اور مقامی بچوں نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔
ان کا کہنا تھا کہ 'ملک میں 18 سال تک کی سبھی لڑکیوں کو مفت تعلیم دی جانی چاہی۔ تعلیم جتنی لڑکوں کے لئے ضروری ہے اتنی لڑکیوں کے لئے بھی ضروری ہے۔'
میمورنڈم کی کاپی مرکزی وزیر انسانی وسائل کی ترقی کے ساتھ صدر جمہوریہ، وزیراعظم، ریاست اتر پردیش کے وزیر اعلی، گورنر اور علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے وائس چانسلر کو بھی دی گئی۔
میمورنڈم میں مطالبات---
ایک ایسا قانون پاس ہونا چاہیے جس میں 18 سال تک کی سبھی لڑکیوں کو مفت تعلیم دی جائیں۔
ملک بھر میں جگہ جگہ تعلیمی ادارے کھولے جائیں جہاں پر آسانی سے ملک کی لڑکیاں تعلیم حاصل کرسکیں۔
حکومت لڑکیوں کو پی ایچ ڈی کرنے کے لئے بھی پیسا دے۔
ملک میں جتنی بھی سرکاری اسکیم لاگو ہونا چاہیئے تاکے لڑکیوں کو اس کا فایدہ میلے۔
ملک کے تعلیمی اداروں میں الگ سے بیت الخلاء کی سہولت فراہم ہونی چاہیے۔
ڈپٹی پراکٹر نے بتایا کہ 'بیٹی بچاؤ بیٹی پڑھاو مہیم پورے ہندوستان میں چل رہی ہے اسی سے متعلق آج یونیورسٹی کے طلبہ و طالبات نے میمورنڈم مرکزی وزیر انسانی وسائل کی ترقی کے ساتھ صدر جمہوریہ، وزیراعظم، ریاست اتر پردیش کے وزیر اعلی، گورنر اور علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے وائس چانسلر کو بھی دی گئی۔
جن میں انہوں نے مطالبہ کیا کہ ملک میں 18 سال تک کی سبھی لڑکیوں کو مفت تعلیم دینی چاہیے۔