علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں تقریبا 20 سے 25 طلبا نے ملک کے موجودہ حالات اور یوگی آدتیہ ناتھ کے بیان 'شاہین باغ کے لوگ اب باتوں سے نہیں گولیوں سے مانگیں' کے خلاف نعرے بازی کی اور یوگی آدتیہ ناتھ اور امت شاہ کا پتلا نذرآتش کیا۔
طالب علم امیر الجیش نے بتایا کہ 'آج ہم نے ریاست اتر پردیش کے وزیراعلی اجے سنگھ بیسٹ جن کو ہم یوگی نہیں سمجھتے لیکن انہوں نے یوگی کا لباس پہن رکھا ہے۔ ہم یہ پیغام دینا چاہتے ہیں حکومت کو کہ آپ ملک کے لوگوں کو مذہب کے نام پر بانٹنا چاہتے ہیں لیکن اس ملک کے نوجوان آپ کے بانٹنے والی سوچ کو خارج کرتے ہیں۔'
اس معاملہ کو لے کر عمار احمد نے کہا کہ 'جیسا کہ آپ جانتے ہیں یوگی ادتیہ ناتھ نے بیان دیا تھا کہ 'شاہین باغ کے لوگ باتوں سے نہیں مانیں گے تو گولیوں سے مانیں گے' تو یہ بہت ہی افسوس ناک بیان تھا۔ اترپردیس کے وزیراعلی ہونے کے باوجود انہوں نے اپنی ذمہ داری کو نہیں سمجھا اور ایک پوری برادری کو نشانہ بنایا ہے جس کی ہم مذمت کرتے ہوئے ان کا پتلا نذرآتش کیا۔
واضح رہے کہ کچھ روز قبل انہیں لیفٹ ونگ کے طلباء نے شرجیل امان کی حمایت اور گرفتاری کے خلاف عوامی بحث کی تھی اور بنا کسی شرط کے شرجیل امان کی رہائی کا بھی مطالبہ کیا تھا۔