محمد شاداب ضلع علی گڑھ تھانہ سول لائن کے علاقے جمال پور کا رہائشی ہے، جس کا تعلق ایک غریب گھر سے ہے۔ شاداب کے والد ارشد نور (موٹر مستری) ہیں، گھر میں دو بھائی اور ایک بہن ہیں۔
محمد شاداب نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے ایس ٹی ایس ہائی سکول سے 2019 میں نویں جماعت مکمل کی، جس کے بعد کینڈی لوگر یوتھ ایکسچینج اینڈ اسٹڈی پروگرام کے تحت امریکہ سے 2020 میں نا صرف دسویں جماعت کا امتحان پاس کیا کے بلکہ وہاں ٹاپ بھی کیا اور اب علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں گیارہویں جماعت کے داخلے امتحان میں کامیابی حاصل کرکے اے ایم یو کا طالب علم ہے۔
بلند حوصلوں کے ساتھ کم عمر میں اے ایم یو کا نام قومی اور بین الاقوامی سطح پر روشن کرنے کے بعد محمد شاداب کی ملاقات ملک کے وزیراعظم اور ریاست کے وزیراعلیٰ سے ملاقات ہوگئی لیکن اپنی ہی یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور سے ملاقات نہیں ہو پائی جس کے وہ طلبگار ہیں۔
محمد شاداب نے خصوصی گفتگو میں بتایا 26 جنوری کے روز مجھے ملک کے وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سے پردھان منتری راشٹریہ بال پرسکار ایوارڈ سے نوازا گیا اور اب دو روز قبل ریاست اترپردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے اپنے رہائش پر بلا کر 51 ہزار کے چیک، ٹیپ اور کتاب سے نوازا ہے۔ جس کے لیے میں وزیراعظم، وزیر اعلی، علیگڑھ انتظامیہ، ڈی ایم، سی ڈی او سبھی کا بہت شکر گزار ہوں۔
محمد شاداب نے مزید بتایا میری ابھی تک وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور سے ملاقات نہیں ہو پائی، ملاقات کے لیے میں نے ایک میل بھی کیا، جس کا ابھی تک جواب بھی نہیں آیا، اگر میری وائس چانسلر سے ملاقات ہوتی ہے تو یہ میرے لیے خوشی کی بات ہوگی۔
محمد شاداب نے بتایا میں بڑے ہو کر ایک کامیاب آئی اے ایس افسر بن کر بین الاقوامی سطح پر یونیورسٹی اور ملک کا نام روشن کرنا چاہتا ہوں۔
محمد شاداب کی والدہ زرینہ بیگم نے اپنے بیٹے کی کامیابی پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مجھے بہت اچھا لگا وزیراعلی سے ملاقات کرکے میں وزیراعلی، وزیر اعظم اور علی گڑھ انتظامیہ کا شکریہ ادا کرتی ہوں، میرے بچے بہت محنتی ہیں اور اب اسی محنت کا پھل مل رہا ہے۔