ETV Bharat / state

ملک کے مسلمانوں کو انصاف کی امید چھوڑ دینی چاہیے: فرحان

بابری مسجد انہدام معاملے میں لکھنؤ کی سی بی آئی کی اسپیشل کورٹ کی سماعت میں تمام ملزمین کو عدالت نے بری کرنے پر اے ایم یو طلبہ رہنما فرحان زبیری نے کہا، 'ملک کے مسلمانوں کو عدالت سے انصاف کی امید چھوڑ دینی چاہیے۔'

amu student farhan
ایم یو طلبہ رہنما فرحان زبیری
author img

By

Published : Sep 30, 2020, 6:55 PM IST

بابری مسجد انہدام معاملے میں لکھنؤ کی سی بی آئی اسپیشل کورٹ میں سخت سکیورٹی کے درمیان سماعت ہوئی۔ اس دوران تمام 32 ملزمین کو بری کر دیا گیا۔

دیکھیں ویڈیو

اے ایم یو طلبہ رہنما فرحان زبیری نے تمام 32 ملزمین کو بری کرنے پر کہا، 'مجھے راحت اندوری صاحب کا ایک شعر یاد آتا ہے۔

انصاف ظالموں کی حمایت میں جائے گا

یہی حال رہا تو کون عدالت میں جائے گا۔

کس انصاف کی امید ہم کر رہے ہیں مطلب ہم اس ملک میں جہاں ایک طرف سپریم کورٹ یہ کہہ رہا ہے کہ بابری مسجد کو گرانا جرم تھا اور اسپیشل کورٹ کہ رہا ہے بابری مسجد کے فیصلے کے خلاف جا کر بابری مسجد گری ہی نہیں۔

جس ملک کا بچہ بچہ جانتا ہے کہ بابری مسجد کو شہید کیا گیا سب جانتے ہیں۔ کس کس نے بابری مسجد کو گرایا، لال کرشن ایڈوانی، ونیے کٹیار، اوما بھارتی، بال ٹھاکرے، جس میں شیو سینا کی پارٹی کے سنجے راوت نے کہا تھا اخبار میں بھی آیا کہ ہم بابری مسجد گرانے والوں میں سے ہیں۔

اس کے باوجود جو لوگ کھلے عام کہتے ہیں کہ ہم نے بابری مسجد گرائی، اس کے باوجود اسپیشل کورٹ کہہ دیتا ہے کہ بابری مسجد کو گرانا منصوبہ تھا ہی نہیں۔'

فرحان زبیری نے مزید کہا، 'مطلب رتھ یاترا کیا تھی، ہم کس بات پر بھروسہ کریں یہ کورٹ کا ہی دوہرا رویہ کس بات پر ہم بھروسہ کریں۔

مزید پڑھیں:

'آج کا دن بھارتی عدالت کی تاریخ کا سیاہ دن'

اس ملک میں مسلمان ہونا اور انصاف کی امید کرنا چھوڑ دینا چاہیئے۔ ہم سب کو اب آخری امید اپنے اصلی جج سے ہے، اپنے خدا سے ہے۔ اس کے یہاں دیر ہے اندھیر نہیں اور اس کا فیصلہ انشاء اللہ جلد دل دکھائے گا۔'

بابری مسجد انہدام معاملے میں لکھنؤ کی سی بی آئی اسپیشل کورٹ میں سخت سکیورٹی کے درمیان سماعت ہوئی۔ اس دوران تمام 32 ملزمین کو بری کر دیا گیا۔

دیکھیں ویڈیو

اے ایم یو طلبہ رہنما فرحان زبیری نے تمام 32 ملزمین کو بری کرنے پر کہا، 'مجھے راحت اندوری صاحب کا ایک شعر یاد آتا ہے۔

انصاف ظالموں کی حمایت میں جائے گا

یہی حال رہا تو کون عدالت میں جائے گا۔

کس انصاف کی امید ہم کر رہے ہیں مطلب ہم اس ملک میں جہاں ایک طرف سپریم کورٹ یہ کہہ رہا ہے کہ بابری مسجد کو گرانا جرم تھا اور اسپیشل کورٹ کہ رہا ہے بابری مسجد کے فیصلے کے خلاف جا کر بابری مسجد گری ہی نہیں۔

جس ملک کا بچہ بچہ جانتا ہے کہ بابری مسجد کو شہید کیا گیا سب جانتے ہیں۔ کس کس نے بابری مسجد کو گرایا، لال کرشن ایڈوانی، ونیے کٹیار، اوما بھارتی، بال ٹھاکرے، جس میں شیو سینا کی پارٹی کے سنجے راوت نے کہا تھا اخبار میں بھی آیا کہ ہم بابری مسجد گرانے والوں میں سے ہیں۔

اس کے باوجود جو لوگ کھلے عام کہتے ہیں کہ ہم نے بابری مسجد گرائی، اس کے باوجود اسپیشل کورٹ کہہ دیتا ہے کہ بابری مسجد کو گرانا منصوبہ تھا ہی نہیں۔'

فرحان زبیری نے مزید کہا، 'مطلب رتھ یاترا کیا تھی، ہم کس بات پر بھروسہ کریں یہ کورٹ کا ہی دوہرا رویہ کس بات پر ہم بھروسہ کریں۔

مزید پڑھیں:

'آج کا دن بھارتی عدالت کی تاریخ کا سیاہ دن'

اس ملک میں مسلمان ہونا اور انصاف کی امید کرنا چھوڑ دینا چاہیئے۔ ہم سب کو اب آخری امید اپنے اصلی جج سے ہے، اپنے خدا سے ہے۔ اس کے یہاں دیر ہے اندھیر نہیں اور اس کا فیصلہ انشاء اللہ جلد دل دکھائے گا۔'

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.