کورونا وائرس کے سبب 23 مارچ سے لاک ڈاؤن کے بعد علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں تقریباً چار سے پانچ ہزار طلبا و طالبات یونیورسٹی کے رہائشی ہالوں میں پھنس گئے تھے۔
لاک ڈاؤن کی وجہ سے وہ اپنے گھر نہیں جا سکے۔ لیکن آج سے یونیورسٹی کے طلباوطالبات جو اپنی مرضی سے اپنے گھر جانا چاہتے ہیں وہ یونیورسٹی پراکٹر آفس سے بسوں کے ذریعے اپنے گھر جا سکتے ہیں۔
یونیورسٹی پراکٹر پروفیسر محمد وسیم علی نے بتایاحکومت کی جانب سے جاری نوٹس کے مطابق جو دوسرے ریاستوں میں مزدور اور طلبہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے اپنے گھر نہیں جا سکے۔
اسی کے مطابق ہم نے علیگڑھ انتظامیہ اور یونیورسٹی سے درخواست کی تھی اسی کے تحت علی گڑھ انتظامیہ ہم کو بسیں مہیا کر آرہا ہے۔آج تقریبا 20 بس جائیں گی، صرف اترپردیس کے اضلاع اور علاقوں میں۔
ریاست اترپردیش کے اس وقت ہمارے پاس تقریباً 1800 طلبہ و طالبات ہیں مختلف اضلاع کے، ان 1800 بچوں کے لئے بسوں کا انتظام کیا گیا ہے اور پورے پروٹوکول کو فالو کرتے ہوئے ہم ان بچوں کو بھیجیں گے۔

یہ بسیں علی گڑھ انتظامیہ مہیا کرارہا ہے۔ باقاعدہ جو طلبہ جائیں گے ان کی تھرمل اسکریننگ ہوگی اور ایک سرٹیفیکٹ ڈاکٹر دینگے، اس کے حساب سے ہم لوگ بچوں کو بھیجیں گے۔
ابھی یہ نہیں معلوم سبھی طلبہ جارہے ہیں یہ بعد میں معلوم چلے گا۔ فی الحال ہمارے پاس وہ طلبہ وطالبات آرہے ہیں جو جانا چاہتے ہیں۔
پراکٹر صاحب نے مزید بتایا کہ حکومت کی جانب سے نوٹس میں یہ ہدایت دی گئی ہے کہ طلباء اس سہولت کا استعمال کریں ہو سکتا ہے مستقبل میں یہ سہولت فراہم نہ ہو پائے۔

اسی لئے اس میں کوئی زور زبردستی کی بات نہیں ہے۔ ہم نے طلباء کو ہدایت دی ہے کہ جو جانا چاہتا ہے ان کے لیے ایک یہ موقع ہے سہولت ہے جو نہیں جانا چاہتے، آگے ظاہر ہے عید آرہی ہے پھر اگر طلبہ کہیں گے ہم جانا چاہتے ہیں تو ہو سکتا ہے ہم ان کو نہیں بھیج پائیں۔
یہ ایک مشورہ ہے جو جانا چاہتے ہیں وہ چلے جائیں جو نہیں جانا چاہتے دیکھا جائے گا جو بھی صورتحال ہوگی اس کے مطابق انتظامات کیے جائیں گے۔