علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں اکثر یونیورسٹی کے باب سید اور انتظامیہ بلاک کے سامنے طلبہ وطالبات اپنے مطالبات کو لے کر دھرنا اور احتجاج کرتے رہتے ہیں لیکن آج اے ایم یو ذاکر حسین کالج آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کے شعبہ مکینیکل انجینئرنگ سے چھ ماہ قبل ریٹائرڈ ہوئے ادریس محمد نے یونیورسٹی انتظامیہ پر الزام عائد کرتے ہوئے غیر معینہ مدت کے لیے ہڑتال پر اکیلے بیٹھنے کا اعلان کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یونیورسٹی انتظامیہ مجھے پینشن کا پیسہ نہیں دے رہی ہے۔ AMU Retired Employee Protest Against Non Payment of Pension
اے ایم یو ریٹائرڈ ملازم کا احتجاج، انتظامیہ پر پینشن نہ دینے کا الزام ادریس محمد کا کہنا ہے کہ میں آج یونیورسٹی انتظامیہ بلاک کے سامنے اکیلا ہی ہڑتال پر بیٹھ گیا ہوں، کیونکہ یونیورسٹی انتظامیہ میرے ریٹائرمنٹ کے بعد پینشن نہیں دے رہی ہے، مجھے ریٹائرڈ ہوئے چھ ماہ ہوگئے ہیں۔ میں نے تقریباً پچیس سال یونیورسٹی میں ملازمت کی، میں نے وقت سے پہلے ہی ریٹائرمنٹ لے لیا تھا۔ میں غریب گھر سے تعلق رکھتا ہوں بہت پریشان ہوں۔ میں نے اپنی لڑکی کی شادی کے لئے لیے قرض بھی لیا تھا اور پینشن نہ ملنے کی وجہ سے اس کی ادائیگی بھی نہیں ہو پا رہی ہے، میرا مکان اب فروخت ہونے کے دہانے پر ہے۔ AMU Retired Employee Idris ahmed Protestادریس محمد نے کہا کہ میں نے گذشتہ چھ ماہ میں پانچ مرتبہ انتظامیہ کو درخواست لکھی۔ وائس چانسلر سے ملاقات کی لیکن میری درخواست تسلیم نہیں کی گئی۔ انتظامیہ کہتا ہے ہمارے پاس پیسہ نہیں ہے لیکن مجھے میرا پیسہ چاہیے، میں بہت پریشان ہوں۔ جب تک مجھے پیسہ نہیں ملے گا میں ہڑتال ختم نہیں کروں گا۔ریٹائرڈ ملازمین کے دھرنے سے متعلق انتظامیہ کی جانب سے فی الحال کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔ حالانکہ یونیورسٹی پراکٹر دفتر سے پراکٹر ٹیم کے ممبران ادریس محمد سے بات کر ہڑتال کو ختم کرنے کے لئے ضرور آئے تھے۔لیکن انہوں نے ادریس سے کہا کہ تم لال جھنڈا لگا کر انتظامیہ بلاک کے سامنے دھرنے پر بیٹھ کر یونیورسٹی کی بدنامی کر رہے ہو۔
مزید پڑھیں: Students Get Best Paper Award: اے ایم یو کے دو طلبہ بیسٹ پیپر ایوارڈ سے سرفراز