علیگڑھ:ریاست اتردیش میں واقع عالمی شہرت یافتہ علیگڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے غیر تدریسی ملازمین یونیورسٹی انتظامیہ بلاک کے سامنے اپنی ملازمت کی کنفرمیشن، الاونس کی بحالی اور تنخواہ میں اضافہ کے لئے گزشتہ 26 روز سے دھرنے پر بیٹھے ہیں۔ 9 نومبر کو ایک روزہ ہڑتال کے بعد اب دوبارہ ملازمین نے ہڑتال کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے، ملازمین کے مطابق دسمبر ماہ کے پہلے ہفتے میں دوبارہ ہڑتال کریں گے جو غیر معینہ بھی ہو سکتی ہے جس کا فیصلہ جنرل باڈی میٹنگ میں جلد لیا جائے گا۔
دھرنے پر موجود ملازمین نے بتایا کہ یہ دھرنا جب تک جاری رہے گا جب تک یونیورسٹی انتظامیہ ہمارے مطالبات کو پورا نہیں کر دیتا ہے۔انہوں نے مزید کہا اس وقت یونیورسٹی میں تاناشاہی چل رہی ہے، یونیورسٹی انتظامیہ کو چاہیے کہ وہ یہ اعلان کر دیں کہ یونیورسٹی کے سرویئر رجسٹرار ہی رہیں گے اس لئے کسی وائس چانسلر، فنانس آفیسر، کنٹرول کی ضرورت نہیں ہے، اخلاقیات کی بنیاد پر یونیورسٹی انتظامیہ میں اعلی عہدوں پر فائز تمام ذمہ داران کو استعفی دے دینا چاہیے۔
انہوں نے بتایا یونیورسٹی کی اعلی گورننگ باڈی ایگزیکٹو کونسل کی میٹنگ میں بائیومیٹرک لگانے اور ہمیں الاونس دینے پر مہر لگائی تھی۔ باوجود اس کے تقریبا ایک ماہ ہو گیا ابھی تک الاونس نہیں دئے جا رہے ہیں اور بائیو میٹرک مشین ضرور لگادی گئی ہے۔
واضح رہے ان کے دھرنے کو یونیورسٹی ٹیچرس ایسوسی ایشن، طلباء، اولڈ بائز ایسوسی ایشن، یونیورسٹی کورٹ کے اراکین اور اعلی گورننگ باڈی ایگزیکٹو کونسل کے اراکین کی بھی حمایت حاصل ہو چکی ہے۔ایگزیکٹو کونسل کے رکن ڈاکٹر مراد احمد خان نے یونیورسٹی رجسٹرار محمد عمران کو ملازمین کے حق میں خط بھی لکھا ہے جس میں ان کے مطالبات کو پورا کرنے کی اپیل کری گئی ہے۔
مراد نے بتایا ان کے دھرنے کے سبب یقین یونیورسٹی کو پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑھ رہا ہے، اور ان کے مطالبات بھی جائز ہے اس لئے مینے رجسٹرار کو خط لکھ کر ان کے مطالبات کو پورا کرنے کی اپیل کی ہے، ہم چاہتے ہیں کہ ان کی ملازمت کے ایکسٹینشن میں تقریبا 40 روز باقی ہیں اس لئے ان کی ملازمت کا کنفرمیشن جلد ہو جائے اور ان کی تنخواہیں بھی وقت پر دی جائے تاکہ یہ لوگ اپنے گھر کے اخراجات کو بآسانی چلا سکیں۔
یہ بھی پڑھیں:قبرستانوں اور خانقاوں کی زمین پر ناجائز قبضہ کرنے والوں کے خلاف بابا کا بلڈوزر چلے گا
یونیورسٹی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ہم انکے مطالبات کو پورا کرنے لے لئے اپنی ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔واضح رہے دو روز قبل کیمپس میں ملازمین نے یونیورسٹی انتظامیہ کا جنازہ بھی نکالا تھا جس میں بڑی تعداد میں ملازمین نے شرکت کی تھی۔