علیگڑھ: سینٹر آف ایڈوانسڈ اسٹڈی، شعبہ تاریخ، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے پانچ پروفیسرز کو انڈین ہسٹری کانگریس میں مختلف عہدوں کے لئے منتخب کیا گیا ہے۔ کاکتیہ یونیورسٹی، ورنگل، تلنگانہ میں حال ہی میں منعقد ہونے والی انڈین ہسٹری کانگریس (آئی ایچ سی) کے 82 ویں اجلاس کے دوران سینٹر آف ایڈوانسڈ اسٹڈی، شعبہ تاریخ، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے سید علی ندیم رضاوی کو آئی ایچ سی کا دوبارہ سکریٹری منتخب کیا گیا، ان کے علاوہ پروفیسر شیریں موسوی کو نائب صدر، پروفیسر ایس جابر رضا کو خازن اور پروفیسر مانویندر کمار پندھیر کو جوائنٹ سکریٹری منتخب کیا گیا۔
نامور مؤرخ اور اے ایم یو میں پروفیسر ایمریٹس، پروفیسر عرفان حبیب کو انڈین ہسٹری کانگریس کے ایگزیکیٹو ممبر کے طور پر بلامقابلہ منتخب کیا گیا۔ واضح رہے انڈین ہسٹری کانگریس نہ صرف ہندوستان بلکہ پورے جنوبی ایشیا کے مؤرخین کی سب سے بڑی تنظیم ہے، جس کا قیام 1935-36 میں الہ آباد میں عمل میں آیا اور اس کا پہلا اجلاس پونے میں ہوا۔ اس کے اراکین کی تعداد ہزاروں میں ہے اور تنظیم تقریباً پورے برصغیر کا احاطہ کرتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ہائی کورٹ کا رام چرت مانس کی کاپیاں جلانے والوں سے این ایس اے ہٹانے سے انکار
کانفرنس کے دوران ری کنسٹرکٹنگ انڈین اکنامک ہسٹری کے عنوان پر علی گڑھ ہسٹوریئنس سوسائٹی (اے ایچ ایس) کے زیر اہتمام ایک پینل مذاکرہ ہوا جس میں پروفیسر حبیب نے کلیدی خطبہ پیش کیا۔ اس میں پروفیسر کیسوان ویلوتھ، پروفیسر راجن گروکل، پروفیسر پربھات پٹنائک، پروفیسر راج شیکھر باسو سمیت درجن بھر مؤرخین نے اپنے مقالے پیش کیے۔ آئی ایچ سی کے تین روزہ سیشن میں قدیم، عہد وسطیٰ، جدید، ہند کے علاوہ دیگر ممالک، آثار قدیمہ اور معاصر ہندوستانی تاریخ کے ذیلی عنوانات کے تحت 1070 تحقیقی مقالے پیش کیے گئے۔ پروفیسر سید علی ندیم رضاوی نے پروفیسر کیسوان ویلوتھ کے ہمراہ کاکتیہ یونیورسٹی کے شعبہ تاریخ میں ایک ریڈنگ روم کا افتتاح کیا۔