علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے ایک فیکلٹی ممبر نے جرمنی کے کچھ دیگر محققین کے ساتھ مل کر پودوں میں پایا جانے والا ایک نیا پروٹین دریافت کیا ہے، جس سے پودوں میں سالٹ اسٹریس کو برداشت کرنے کی صلاحیت بہتر ہوسکے گی اور زیادہ نمک والی زمینوں میں بھی کاشت ہوسکے گی۔
اے ایم یو شعبۂ نباتیات کی اسسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر طارق آفتاب سمیت آٹھ رکنی ٹیم نے پودوں میں پایا جانے والا ایک نیا پروٹین دریافت کیا ہے۔ جس کا نام HvHorchH ہے۔ جو "جو" (Barley Plant) کے پودوں میں نمک کے تناؤ کو برداشت کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔
کئی برسوں کی مزید تحقیق اور کئی دفعہ کے ٹرائل کے بعد یہ رپورٹ انٹرنیشنل جرنل آف مولیکیولر سائنس میں شائع ہوئی ہے۔ ڈاکٹر آفتاب نے کہا کہ 'اس پروٹین کی شناخت تناؤ برداشت کرنے والے فصلی پودوں کی نشو ونما کی راہ ہموار کرے گی۔'
انہوں نے کہا کہ 'عالمی موسمیاتی تبدیلی سے صورتحال مزید ابتر ہونے کا خدشہ ہے، جس کے ساتھ طویل اور جدید خشک سالی کے وقفے کی بھی پیش گوئی کی گئی ہے۔ خشک سالی سے نمٹنے کے لئے کی جانے والی زیادہ آبپاشی سے زمین میں نمک بڑھتا ہے اور نتیجہ کے طور پر پیداوار گھٹ جاتی ہے، جس سے پھر فصلی پیداوار ناممکن ہوتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ملک میں کورونا کے فعال کیسز میں ایک بار پھر اضافہ
انہوں نے کہا کہ اس لئے عالمی سطح پر پائیدار فضا فراہمی کے لئے لازمی ہے کہ فصلی پودوں میں نمک کو برداشت کرنے کی صلاحیت پیدا کی جائے تاکہ زمین قابل کاشت بنی رہے اور بہتر فصلی پیداوار ممکن ہو۔