واضح رہے مغربی ریاست اترپردیش میں جواہر لال نہرو میڈیکل کالج واحد ایسا مرکز ہے، جہاں پر حکومت کی جانب سے کورونا وائرس کی جانچ کی جارہی ہے۔
کورونا وائرس کے سبھی مریضوں کے نمونوں کی جانچ فیور کلینک میں کی جاتی ہے۔ ابھی تک جواہر لعل نہرو میڈیکل کالج میں تقریباً 155 کورونا وائرس کے مریضوں کی جانچ ہوچکی ہے، جس میں سات پوزیٹیو نمونے ملے ہیں، علی گڑھ کے لیے اچھی خبر یہ ہے کہ ایک بھی علی گڑھ کا نہیں ہے۔
جواہر لعل نہرو میڈیکل کالج کے ریسیڈنٹ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے عہدے داران کا کہنا ہے حکومت ہم کو ذاتی حفاظتی کٹ مہیا کرانے میں ناکام رہی، جس کی وجہ سے ہم نے فیور کلینک میں کام کرنا بند کر دیا ہے۔
اگر حکومت ہمیں ابھی ذاتی حفظتی کٹ مہیا کرا دیگی تو ہم دوبارہ واپس کام کرنے لگیں گے۔ اس ہڑتال کی ذمہ دار حکومت ہے۔
ریزیڈنٹ ڈاکٹر ایسوسی ایشن (آر ڈی اے) کے صدر ڈاکٹر محمد حمزہ ملک نے بتایا کہ فیور کلینک جہاں پر کورونا کے مشکوک مریض آرہے ہیں، ہمارا یہی مطالبہ ہے کہ ذاتی حفاظتی کٹ ہمارے ریسیڈنٹ کو مہیا کرائے جائے تو ہم کام کریں گے۔
ابھی تک ہمارے ساتھ آٹھ دس دن سے انتظامیہ سے ذاتی حفاظتی کٹ کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ جو ضروری ہے مریضوں کا علاج کرنے کے لئے بس ہمارا یہی مطالبہ ہے ہم کو مہیا کرائے جائے ہم دوبارہ کام پر چلے جائیں گے۔
انتظامیہ ہم سے یہ کہہ رہا ہے اب دینگے اب دینگے ہمارا صبر کا امتحان لیا گیا، ہم نے سوچا چلو ٹھیک ہے کوئی مجبوری رہی ہوگی، صرف کچھ این 95 ماسک بڑی محنت اور مشقت کے بعد ہمارے میڈیکل سپریٹنڈنٹ صاحب نے دستیاب کرائے اسی کو لگا کر ہم لوگ کام کر رہے ہیں۔
آر ڈی اے کے سابق صدر شاہنواز نے بتایا تقریباً 28 ڈاکٹرز ہے جو مشتبہ کورونا مریض ہوتے ہیں ان کو فیور کلینک میں دیکھتے ہیں وہ سب سے زیادہ خطرے والے لوگ ہیں ملک میں۔ کیوں کہ وہ براہ راست ان کے رابطہ میں آرہے ہیں جو علامت دے رہے ہیں۔
اس حالات میں حکومت نے سب کچھ لاک ڈاؤن کردیا ہم اس کی تعریف کرتے ہیں لیکن اس حالات میں جو مریض آرہے ہیں اور جو ڈاکٹر دوسرے ڈاکٹر سے مل رہے ہیں اگر ان کو ذاتی حفاظتی کٹ نہیں مہیا کرائی گئی تو اس لاک ڈاؤن کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔ اگر ہمیں ابھی ذاتی حفاظتی کٹ مہیا کرا دی جائے تو ہمارے ڈاکٹرز ابھی چلے جائیں گے کام کرنے واپس۔ اس ہڑتال کی ذمہ دار حکومت ہے۔