ڈاکٹر حمزہ ملک نے بتایا کہ ایم بی بی ایس کے دوران ایک طالب علم دو ماہ کی پوسٹنگ پی ایس سی اور سی ایس سی میں کر چکا ہوتا ہے اور انٹرن شپ میں دوبارہ دو ماہ کی پوسٹنگ لگتی ہے اس طرح ایک طالب علم ایم بی بی ایس کے دوران کل چار ماہ کی پوسٹنگ میں ڈیوٹی کو انجام دے چکا ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس کے باوجود ایم سی آئی کی بات کی ضمانت دیتے ہوئے وزارت صحت نے پوسٹ گریجویشن کے ڈاکٹرز کی تین ماہ کی پوسٹنگ ضلع ہسپتالوں میں کرنے کا فیصلہ لیا جس کی آر ڈی اے، جے این ایم سی سخت الفاظوں میں مذمت کرتے ہوئے مخالفت کرتا ہے۔
اے ایم یو، آر ڈی اے، جے این ایم سی کے صدر ڈاکٹر محمد حمزہ ملک نے خصوصی گفتگو میں بتایا ایم سی آئی کی بات کی ضمانت دیتے ہوئے وزارت نے یہ فیصلہ لیا ہے۔ ضلع ریسیڈنسی کے نام سے پروگرام کی شروعات کی ہے، 2020-21 سے ریسیڈنٹس میڈیکل کالج کے ہوں گے ان کی تین مہینے کی پوسٹنگ ضلع ہسپتالوں میں یہ لوگ لگائیں گے۔ آر ڈی اے، جے این ایم سی سخت الفاظوں میں مذمت کرتی ہے اس کی مخالفت کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ چیزیں ایک دم صاف ہے میڈیکل کالج میں پچھلے کئی مہینوں سے جونیئر ڈاکٹرز کا بحران رہا ہے اور ایسے وقت اس طرح کا فیصلہ کسی بھی طرح سے صحیح نہیں ٹھہرایا جا سکتا ہے۔
ڈاکٹر حمزہ ملک نے مزید کہا ایم بی بی ایس کے دوران جب طالب علم انڈر گریجویشن (یو جی) میں ہوتا ہے تو اس کی پوسٹنگ کہیں پی ایس سی یا سی ایس سی میں لگ چکی ہوتی ہے اور جب انٹرن شپ میں آتا ہے تو دو مہینے کی دوبارہ پوسٹنگ لگتی ہے تو اس طرح سے چار مہینے کی پوسٹنگ کر چکا ہوتا ہے۔ چیزیں ایک دم صاف ہیں حکومت عوام کو دھوکہ دے رہی ہے اور بھارت کے عوام کو بتائے گی کہ ہم نے گاؤں ڈاکٹرز بھیج دیے۔