علی گڑھ:اترپردیش میں عالمی شہرت یافتہ علیگڈھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) میں طلباء تعلیم کے ساتھ اپنے اساتذہ کی سرپرستی میں وقتا فوقتا کمپوٹر سائنس، میڈیکل سائنس، انجنیئرنگ سے متعلق وقت کی ضروریات کے پیس و نظر جدید ٹیکنالوجی پر مبنی ایجادات کرتے رہتے ہیں۔ اسی ضمن میں ضلع علیگڑھ کے رہائشی شعبہ کمپیوٹر انجینئرنگ، ایم ٹیک کے طالب سمی سعود نے ایک ایسا ڈیوائس تیار کیا ہے جس کو دل کے قریب رکھ کر موبائل/لیپ ٹاپ پر گھر بیٹھے دل کی جانچ (ای سی جی) کی جا سکتی ہے۔
لاعلمی اور لاپرواہی کے سبب جو لوگ اپنے دل میں کمی اور پریشانیون کی جانچ نہیں کرواپاتے ہیں ان کے لئے یہ ڈیوائس کافی مفید ثابت ہوگا۔سمی سعود نے خصوصی گفتگو میں بتایا کورونا وبا کے بعد ہارٹ اٹیک سمیت امراض قلب میں اضافہ ہوا ہے۔اس کے پیش نظر ہی میرے اپنے اساتذہ کی سرپرستی میں ایک ایسا ڈیوائس تیار کیا ہے۔اس کو سینے پر دل کے قریب چوتھی یا پانچوی پسلی پر رکھ کر موبائل یا لیپ ٹاپ میں اٹیچ کرکے دل کی ای سی جی، دل کی دھڑکن، دل سے متعلق بیماریوں اور کمی کو معلوم کر سکتے ہیں۔ اس ڈیوائس کو اس لئے تیار کیا گیا کیونکہ اس طرح کی کوئی ڈیوائس بازار میں دستیاب نہیں ہیں اور جو دستیاب ہیں ان کی قیمت یا تو زیادہ ہے یا اس کا استعمال کرنا اتنا آسان نہیں ہے جتنا اس ڈیوائس کا ہے۔
ڈیوائس کو پہلی بار بنانے میں تقریبا 12 ہزار کا خرچا آیا ہے لیکن جب یہ بازار میں آئے گا تو اس کی قیمت تقریبا 4 ہزار ہوگی۔ ڈیوائس میں بیٹری لگی ہے جس کو چارج کیا جا سکتا ہے اور سائز اتنا چھوٹا ہے کہ بآسانی اس کو جیب میں رکھا خاسکتا ہے۔ ڈیوائس ٹیسٹنگ میں 99 فیصد کامیاب رہا ہے مزید ٹیسٹنگ کے بعد اس کا پیٹینٹ کروا کر نام کے ساتھ بازار میں دستیاب کروایا جائے گا۔ سمی سعود کے سپروائزر اور شعبہ کے پروفیسر محمد سوراش عمر نے بتایا کورونا وبا کے بعد ہارٹ اٹیک کے کیسس میں چھہ فیصد اضافہ ہوا ہے۔ جس طرح سے گھروں میں لوگ بخار اور بلڑ پریشر کو ناپنے کے لئے ڈیوائس رکھتے ہیں اسی طرح دل ای سی جی کے لئے اس ڈیوائس کو اپنے ساتھ رکھ سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:AMU Students on Odisha Accident اوڈیشہ ریل حادثے کی ذمہ دار بی جے پی حکومت، اے ایم یو طلبہ
ای سی جی کے علاوہ اگر اپ کے دل میں کوئی کمی ہے وہ بھی آپ کو یہ ڈیوائس بتا سکتا ہے جس کے مطابق آپ ڈاکٹر کو دیکھا کر اپنا علاج کروا سکتے ہیں۔ اس ڈیوائس کی مدد سے وقت رہتے آپ دل کمی کو دور کر سکتے ہیں اس کا علاج داکٹر سے کروا سکتے ہیں۔