پولیس نے مبینہ زیادتی کرتے ہوئے سی اے اے، این آر سی اور این پی آر کے خلاف احتجاج کرنے والی خواتین پر رات میں تین بجے حملہ کیا اس کے خلاف آج اے ایم یو کے طلباء نے کینڈل مارچ نکالتے ہوئے اعظم گڑھ پولیس اور اتر پردیش پولیس کے خلاف نعرے بازی بھی کی۔
طلباء کا کہنا ہے اعظم گڑھ کی پولیس نے خواتین پر رات میں حملہ کیا ان پر لاٹھی چارج کی، پتھراؤ کیا اور آنسو گیس کے گولوں کا بھی استعمال کیا جس کے خلاف یہ کینڈل مارچ نکالا گیا اور صدر جمہوریہ کے نام میمورنڈم بھی دیا گیا۔
یونیورسٹی کے پروکٹر پروفیسر محمد وسیم علی نے بتایا کہ بلاریہ گنج کوئی جگہ ہے وہاں پر پولیس ایکشن ہوا ہے اس کے خلاف یہ لوگ احتجاج کر رہے ہیں اور اسی کا انہوں نے ایک میمورنڈم دیا ہے کہ وہ صدر جمہوریہ کو پہنچا دیں۔
یونیورسٹی کے طالب علم عبیداللہ نے کہا کہ اعظم گڑھ میں سی اے اے و این آر سی کے خلاف احتجاج جاری تھا اور اسی دوران پولیس نے مبینہ طور پر احتجاج کررہی خواتین پر رات میں تین بجے حملہ کیا، آنسو گیس کے گولے داغے اور اسی سب کے خلاف آج یونیورسٹی کے طلبأ و طالبات کی جانب سے یہ احتجاج کیا گیا ہے۔
میمورنڈم ہم نےصدرجمہوریہ کے نام دیا ہے اور اس کی کاپی وزیراعظم، وزیرداخلہ، اترپردیش کے وزیراعلی یوگی آدتیہ ناتھ اور اعظم گڑھ کے ضلع مجسٹریٹ کو بھی روانہ کی گئی ہے۔