ETV Bharat / state

Case of Beating Blind Students in AMU: اے ایم یو بلائنڈ اسکول کے عملے پر نابینا طلبہ کی پٹائی کا الزام - اے ایم یو بلائنڈ اسکول کے عملے پر نابینا طلبہ کی پٹائی کا الزام

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے احمدی اسکول میں دسویں جماعت کے نابینا طالب علم عبدالباسط نے اسکول کے ہی ملازم پر اسے ڈنڈہ مارنے کا الزام لگایا ہے۔ طالب علم کو علاج کے لیے اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے۔ Case of Beating Blind Students in AMU

اے ایم یو بلائنڈ اسکول کے عملے پر نابینا طلبہ کی پٹائی کا الزام
اے ایم یو بلائنڈ اسکول کے عملے پر نابینا طلبہ کی پٹائی کا الزام
author img

By

Published : May 14, 2022, 9:31 PM IST

علیگڑھ: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے احمدی اسکول (برائے نابینایان) کے طلبہ نے آج پھر اسکول کے مرکزی دروازے پر اپنے مطالبات کو لیکر احتجاج کیا۔ بعد ازیں ایم یو کے جواہر لال نہرو میڈیکل کالج میں زیر علاج دسویں جماعت کے ایک نابینا طالب علم عبدالباسط نے الزام لگایا کہ احتجاج کے دوران اسکول کے کسی ملازم نے اسے ڈنڈے سے مارا جس کی وجہ سے اس کے کندھے میں چوٹ آئی ہے۔

ویڈیو

طالب علم عبدالباسط نے بتایا کہ "اپنے مطالبات کو لے کر کچھ روز سے ہم لوگ احتجاج کر رہے ہیں۔ اسکول انتظامیہ نے ہمارے ہوسٹل میں ضرورت سے زیادہ کیمرے نصب کردیے ہیں۔ کلاس روم، لابی، کمرے اور بیت الخلا میں بھی کیمرے لگا دیے ہیں جس کے خلاف جب ہم نابینا طلبہ نے احتجاج کیا تو پراکٹر کے آنے سے قبل ہی کیمرے ہٹا دیے گئے۔

اے ایم یو بلائنڈ اسکول کے عملے پر نابینا طلبہ کی پٹائی کا الزام
اے ایم یو بلائنڈ اسکول کے عملے پر نابینا طلبہ کی پٹائی کا الزام

عبدالباسط کا کہنا ہے کہ "اسکول کے سپروائزر شاکر جن کو پڑھنا لکھنا نہیں آتا، وہ ہم سے بدتمیزی کرتے ہیں اور گالیاں دیتے ہیں۔ جب ہم نے کیمروں کے خلاف احتجاج کیا تو انہوں نے ہمارے کمرے میں آکر ہماری ویڈیو بنائی تھی۔ آج ہم اپنے مطالبات کے حوالے سے پر امن احتجاج کر رہے تھے، اس دوران کسی ملازم نے میرے ساتھ تین دیگر طلبہ کو ڈھنڈے سے مارا، اب کون مارا، مجھے نہیں معلوم، میں نابینہ ہوں لیکن وہ ملازم ہی تھا۔'عبدالباسط نے انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ جس شخص نے مجھے مارا ہے اس پر فورا ایکشن لیا جائے۔ ہوسٹل میں جو ضرورت سے زیادہ کیمرے لگائے گئے ہیں جن سے ہماری رازداری کو نشانہ بنایا جارہا ہے، ان کو ہٹایا جائے اور سپروائزر شاکر صاحب جن کو پڑھنا لکھنا نہیں آتا، ان کے خلاف بھی ایکشن لیا جائے۔

مزید پڑھیں:

طالب علم کے الزامات پر اسکول انتظامیہ کا کہنا ہے کہ کسی بھی طرح کا کوئی کیمرہ ان کے بیت الخلا میں نہیں لگایا گیا ہے، ضرورت کے حساب سے اسکول کے اندر کیمرے لگے ہوئے ہیں کوئی بھی آکر دیکھ سکتا ہے۔

اسپتال میں زیر علاج نابینہ طالب علم عبدالباسط کو مارنے کے الزام سے متعلق یونیورسٹی کے ایکٹنگ پراکٹر پروفیسر حشمت علی نے بتایا طالب علم کا الزام بے بنیاد ہے، جیسے ہی ہمیں طلبہ کے احتجاج کی اطلاع ملی ہم خود اسکول پہنچے جہاں پر اسکول انتظامیہ اور یونیورسٹی انتظامیہ نے طلبہ کے مطالبات کو مان لیا تھا۔ تیز دھوپ میں احتجاج کی وجہ سے ایک طالب علم کی طبیعت ضرور بگڑی تھی جس کو علاج کے لیے ہسپتال میں داخل کرایا گیا۔ ہمارے پاس کسی بھی طرح کی کوئی اطلاع نہیں ہے کہ کسی طالب علم کو کسی ملازم نے مارا ہے۔

علیگڑھ: علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے احمدی اسکول (برائے نابینایان) کے طلبہ نے آج پھر اسکول کے مرکزی دروازے پر اپنے مطالبات کو لیکر احتجاج کیا۔ بعد ازیں ایم یو کے جواہر لال نہرو میڈیکل کالج میں زیر علاج دسویں جماعت کے ایک نابینا طالب علم عبدالباسط نے الزام لگایا کہ احتجاج کے دوران اسکول کے کسی ملازم نے اسے ڈنڈے سے مارا جس کی وجہ سے اس کے کندھے میں چوٹ آئی ہے۔

ویڈیو

طالب علم عبدالباسط نے بتایا کہ "اپنے مطالبات کو لے کر کچھ روز سے ہم لوگ احتجاج کر رہے ہیں۔ اسکول انتظامیہ نے ہمارے ہوسٹل میں ضرورت سے زیادہ کیمرے نصب کردیے ہیں۔ کلاس روم، لابی، کمرے اور بیت الخلا میں بھی کیمرے لگا دیے ہیں جس کے خلاف جب ہم نابینا طلبہ نے احتجاج کیا تو پراکٹر کے آنے سے قبل ہی کیمرے ہٹا دیے گئے۔

اے ایم یو بلائنڈ اسکول کے عملے پر نابینا طلبہ کی پٹائی کا الزام
اے ایم یو بلائنڈ اسکول کے عملے پر نابینا طلبہ کی پٹائی کا الزام

عبدالباسط کا کہنا ہے کہ "اسکول کے سپروائزر شاکر جن کو پڑھنا لکھنا نہیں آتا، وہ ہم سے بدتمیزی کرتے ہیں اور گالیاں دیتے ہیں۔ جب ہم نے کیمروں کے خلاف احتجاج کیا تو انہوں نے ہمارے کمرے میں آکر ہماری ویڈیو بنائی تھی۔ آج ہم اپنے مطالبات کے حوالے سے پر امن احتجاج کر رہے تھے، اس دوران کسی ملازم نے میرے ساتھ تین دیگر طلبہ کو ڈھنڈے سے مارا، اب کون مارا، مجھے نہیں معلوم، میں نابینہ ہوں لیکن وہ ملازم ہی تھا۔'عبدالباسط نے انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ جس شخص نے مجھے مارا ہے اس پر فورا ایکشن لیا جائے۔ ہوسٹل میں جو ضرورت سے زیادہ کیمرے لگائے گئے ہیں جن سے ہماری رازداری کو نشانہ بنایا جارہا ہے، ان کو ہٹایا جائے اور سپروائزر شاکر صاحب جن کو پڑھنا لکھنا نہیں آتا، ان کے خلاف بھی ایکشن لیا جائے۔

مزید پڑھیں:

طالب علم کے الزامات پر اسکول انتظامیہ کا کہنا ہے کہ کسی بھی طرح کا کوئی کیمرہ ان کے بیت الخلا میں نہیں لگایا گیا ہے، ضرورت کے حساب سے اسکول کے اندر کیمرے لگے ہوئے ہیں کوئی بھی آکر دیکھ سکتا ہے۔

اسپتال میں زیر علاج نابینہ طالب علم عبدالباسط کو مارنے کے الزام سے متعلق یونیورسٹی کے ایکٹنگ پراکٹر پروفیسر حشمت علی نے بتایا طالب علم کا الزام بے بنیاد ہے، جیسے ہی ہمیں طلبہ کے احتجاج کی اطلاع ملی ہم خود اسکول پہنچے جہاں پر اسکول انتظامیہ اور یونیورسٹی انتظامیہ نے طلبہ کے مطالبات کو مان لیا تھا۔ تیز دھوپ میں احتجاج کی وجہ سے ایک طالب علم کی طبیعت ضرور بگڑی تھی جس کو علاج کے لیے ہسپتال میں داخل کرایا گیا۔ ہمارے پاس کسی بھی طرح کی کوئی اطلاع نہیں ہے کہ کسی طالب علم کو کسی ملازم نے مارا ہے۔

For All Latest Updates

TAGGED:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.