کورونا کی اس وبا میں جہاں تعلیم یافتہ کے لیے بھی نوکریاں موجود نہیں ہیں اور جو لوگ نوکریاں کر رہے ہیں ان کو بھی نوکریوں سے نکالا جا رہا ہے، لیکن باوجود اس کے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے ٹریننگ اینڈ پلیسمنٹ آفس نے اس مشکل وقت میں طلبہ کے لئے ایک آن لائن جاب فیئر "رکرو-فائی" کے عنوان سے گزشتہ مہینہ منعقد کروایا۔
جس میں تقریباً 26 مختلف کمپنیوں نے حصہ لیا اور آن لائن انٹرویوز کرنے کے بعد 180 طلبا و طالبات کو نوکریاں دستیاب کروائیں۔
یقینا اس مشکل وقت میں اے ایم یو کے ٹریننگ اینڈ پلیسمنٹ آفس کی یہ پہل قابل تعریف ہے۔ آن لائن جاب فیئر منعقد کروانے کے لیے آئی ٹی ٹیکنالوجی کا سہارا لیا اور خود کمپنی سے رابطہ کیا۔ آن لائن، جس میں کمپنی اور طلبہ نے بھی آن لائن رجسٹریشن کیا۔
اے ایم یو ٹریننگ پلیسمنٹ افسر سعد حمید نے خصوصی گفتگو میں بتایا کہ لاک ڈاؤن میں اور اس وبا میں ہم نے ایک پہل کی آن لائن جاب فیئر کی، جس میں تقریباً 600 طلبا و طالبات نے آن لائن رجسٹریشن کرایا۔ الگ الگ کورس سے اور ان میں سے 180 طلبہ کو نوکری ملی ہیں، جس میں انٹرنشپ بھی شامل ہیں۔
اس میں لاء، مینجمنٹ، سائنس انجینئرنگ اور الگ الگ طلبا کا انتخاب ہوا ہے۔ اس آن لائن جاب فیئر میں کچھ بڑی کمپنیاں بھی آئی تھی، جنہوں نے حصہ لیا۔
پورا جاب فیئر آن لائن ہوا تھا، جو تھوڑا چیلنجنگ تھا۔ اس وبا میں کیوں کہ سبھی طلباء اپنے اپنے گھر پر تھے۔ 180 طلبہ کو نوکریاں ملی ہیں، جس میں سب سے زیادہ 10 لاکھ سالانہ کا پیکیج بھی ہے۔
اے ایم یو ٹریننگ اینڈ پلیسمینٹ آفس کے اسسٹنٹ ٹریننگ اینڈ پلیسمنٹ آفیسر جہانگیر نے بتایا، 'پہلی چیز کمپنیوں کو تیار کرنا کہ آپ آن لائن انٹرویو لیں، پھر ان کمپنیوں کو چیزیں مہیا کر آنا۔ سب چیزیں آن لائن کروانا پھر بچوں کو سمجھانا بہت مشکل تھا۔
اے ایم یو کی طالبہ ہرپریت کار نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے بتایا، 'مجھ کو نوکری ملی ہے اور میرا پیکیج دس لاکھ روپے سالانہ ہے۔ ہمارے یہاں آن لائن جاب فیئر ہوا تھا، جس میں ہم نے حصہ لیا تھا۔
آن لائن انٹرویو ہوئے تھے، پھر ویڈیو انٹرویو ہوئے تھے۔ اس کے بعد ہم لوگوں کا انتخاب ہوا، جب ہم لوگوں کو معلوم چلا ہمارا انتخاب ہوگیا تو ہم کو بہت اچھا محسوس ہوا اور فخر ہوا۔'
اے ایم یو کے طالب علم ارباب احمد نے بتایا میرا الحمدللہ تین کمپنیوں میں انتخاب ہوگیا ہے۔ میرا سالانہ پیکیج 10 لاکھ، 3 لاکھ اور 2.5 لاکھ ہے، کیوں کے اس دور میں لوگوں کے پاس نوکریاں نہیں ہیں اور جس کے پاس نوکری ہے۔ ان کی نوکری جا رہی ہیں لیکن میری اتنی اچھی نوکری لگی ہے، میں بہت خوش ہوں۔
مزید پڑھیں:
اے ایم یو: بیرون ممالک کے طلبہ میں بے چینی، فیس ہوئی دوگنی
خوشی کا اظہار کرتے ہوئے ایک طالب علم شعیب نصرت نے کہا کہ میری نوکری لگی ہے میرا 6 لاکھ سالانہ پیکج ہے۔ میں بہت خوش ہوں۔ اس ماحول میں لوگوں کی نوکری جا رہی ہیں اور میری نوکری لگ گئی۔ میری محنت کا پھل مجھ کو مل گیا اس لیے میں بہت خوش ہوں۔