ETV Bharat / state

Minority Students Scholarship Act اقلیتی طبقہ کے طلبہ کو فائدہ پہنچانے کے لیے قواعد میں ترمیم

محکمہ اقلیتی بہبود اور وقف کے ذریعہ چلائی جانے والی ریاستی اسکالرشپ اسکیموں میں شفافیت، طریقہ کار کو آسان بنانے اور اعلیٰ ذہانت والے طلبا و طالبات کی حوصلہ افزائی کے مقصد سے موجودہ قواعد میں ضروری ترامیم کی گئی ہیں۔

author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Sep 28, 2023, 2:18 PM IST

اقلیتی طبقہ کے طلبہ کو فائدہ پہنچانے کے لیے قواعد میں ترمیم
اقلیتی طبقہ کے طلبہ کو فائدہ پہنچانے کے لیے قواعد میں ترمیم

لکھنؤ: اتر پردیش کے محکمہ اقلیتی بہبود، وقف اور حج کے وزیر دھرم پال سنگھ نے بتایا ہے کہ ریاست کے تسلیم شدہ تعلیمی اداروں میں دسویں جماعت سے پہلے کے طلبہ کے لیے اسکالرشپ اسکیم کے قواعد کو سال 2016 میں نافذ کیا گیا تھا، جس میں ترمیم کی گئی تھی۔ دسویں اور دسویں جماعت کے بعد کی اسکیم کے لیےاسکالرشپ کے قواعد 2012 میں جاری کیے گئے تھے، جس میں چھ بار ترمیم کی گئی۔

موجودہ تقاضوں کے مطابق ان ترامیم کو شامل کرتے ہوئے، محکمہ کی طرف سے حال ہی میں نئے ترمیم شدہ قواعد جاری کیے گئے ہیں جس میں میرٹ کی بنیاد پر طلبا و طالبات کو ترجیح دیا جائے گا۔ آدھار کی تصدیق اور /DBT سسٹم کے ذریعے ادائیگی کے انتظامات کیے گئے ہیں، تعلیمی اداروں اور دسویں کے بعد کے مختلف کورس گروپس کے لیے AISHE/UDISE کوڈ کو لازمی قرار دیا گیا ہے۔

بجٹ کا تعین متناسب طور پر کیا گیا ہے، تاکہ اقلیتی طبقے کے طلباء کی زیادہ تعداد اس سے مستفید ہوسکے۔ پہلے کے مروجہ نظام میں، تجدید کے زمرے کے درخواست دہندگان کو ترجیح دی جانے کی وجہ سے، اعلیٰ ذہانت کے حامل نئے زمرے کے درخواست دہندگان اسکیم کے فوائد حاصل کرنے سے محروم تھے۔ نئے قوانین میں میرٹ نظام کو نافذ کیا گیا ہے جس کا مقصد اقلیتی برادری کے طلباء کی حوصلہ افزائی کرنا ہے جس سے امیدواروں کے انتخاب میں شفافیت بھی آئے گی۔

سنگھ نے کہا کہ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ اسکالرشپ اور فیس کی بھرپائی صرف اہل افراد کو ہی ملے، اس کے تحت فیصلہ کیا گیا ہے کہ درخواست دہندگان کی آدھار کی تصدیق (e-kyc) کرنے کے بعد ABPS/DBT سسٹم کے ذریعے ادائیگی کو امیدواروں کے آدھار سے منسلک بینک اکاؤنٹ میں منتقل کیا جائے۔ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ جعلی، غیر موجود اور غیر فعال تعلیمی ادارے اسکیم کا غیر منصفانہ فائدہ نہ اٹھائیں اس کے لیے ، AISHE/UDISE کوڈ کو تمام تعلیمی اداروں کے لیے لازمی قرار دیا گیا ہے۔

اقلیتی بہبود کے وزیر نے کہا کہ اسکیم کے تحت شفافیت کو یقینی بنانے اور جوابدہی کا تعین کرنے کے لیے تعلیمی اداروں کے سربراہ اور انسٹی ٹیوٹ نوڈل آفیسر اپنے ڈیجیٹل دستخطوں کے ذریعے امیدواروں کی تصدیق کریں گے اور تصدیق ضلع اقلیتی بہبود افسر کے ذریعہ بطور ضلع نوڈل افسر کی جائے گی۔ اس کے بعد انہیں ڈسٹرکٹ اسکالرشپ منظوری کمیٹی کے سامنے پیش کیا جائے گا۔ دھرم پال سنگھ نے کہا کہ سابقہ نظام کے تحت دسویں کے بعد کے درجات کے لیے بجٹ کا بندوبست یکمشت کیا جاتا تھا اور پروفیشنل کورسز کی زیادہ فیسوں کی وجہ سے بجٹ کا زیادہ تر حصہ ان کے طلباء کے لیے خرچ ہوجاتا تھا۔ اس کی وجہ سے نان ٹیکنیکل کورسز تعلیم حاصل کر رہے۔ اقلیتی طبقے کے طلباء متاثر ہوتےتھے۔کئی اسکیم کے فوائد سے محروم رہ جاتے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: Adbi Mahfil In Meerut میرٹھ میں انقلابی شاعر حیران کشمیری کے نام پر ادبی محفل

نئے قواعد میں، تمام کورس گروپس جیسے گریجویشن اور پوسٹ گریجویشن کی سطح پر تمام ٹیکنیکل اور پروفیشنل کورسز، پوسٹ گریجویشن لیول پر نان ٹیکنیکل/پروفیشنل کورسز، گریجویشن لیول پر نان ٹیکنیکل/پروفیشنل کورسز اور سبھی انٹرمیڈیٹ کے کورسز اور مساوی سطح پر تمام ٹیکنیکل/پروفیشنل کورسز کے طلباء کو فائدہ پہنچانے کے انتظامات کیے گئے ہیں اور اسکیم کے تحت فراہم کردہ بجٹ کو تمام گروپوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔

لکھنؤ: اتر پردیش کے محکمہ اقلیتی بہبود، وقف اور حج کے وزیر دھرم پال سنگھ نے بتایا ہے کہ ریاست کے تسلیم شدہ تعلیمی اداروں میں دسویں جماعت سے پہلے کے طلبہ کے لیے اسکالرشپ اسکیم کے قواعد کو سال 2016 میں نافذ کیا گیا تھا، جس میں ترمیم کی گئی تھی۔ دسویں اور دسویں جماعت کے بعد کی اسکیم کے لیےاسکالرشپ کے قواعد 2012 میں جاری کیے گئے تھے، جس میں چھ بار ترمیم کی گئی۔

موجودہ تقاضوں کے مطابق ان ترامیم کو شامل کرتے ہوئے، محکمہ کی طرف سے حال ہی میں نئے ترمیم شدہ قواعد جاری کیے گئے ہیں جس میں میرٹ کی بنیاد پر طلبا و طالبات کو ترجیح دیا جائے گا۔ آدھار کی تصدیق اور /DBT سسٹم کے ذریعے ادائیگی کے انتظامات کیے گئے ہیں، تعلیمی اداروں اور دسویں کے بعد کے مختلف کورس گروپس کے لیے AISHE/UDISE کوڈ کو لازمی قرار دیا گیا ہے۔

بجٹ کا تعین متناسب طور پر کیا گیا ہے، تاکہ اقلیتی طبقے کے طلباء کی زیادہ تعداد اس سے مستفید ہوسکے۔ پہلے کے مروجہ نظام میں، تجدید کے زمرے کے درخواست دہندگان کو ترجیح دی جانے کی وجہ سے، اعلیٰ ذہانت کے حامل نئے زمرے کے درخواست دہندگان اسکیم کے فوائد حاصل کرنے سے محروم تھے۔ نئے قوانین میں میرٹ نظام کو نافذ کیا گیا ہے جس کا مقصد اقلیتی برادری کے طلباء کی حوصلہ افزائی کرنا ہے جس سے امیدواروں کے انتخاب میں شفافیت بھی آئے گی۔

سنگھ نے کہا کہ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ اسکالرشپ اور فیس کی بھرپائی صرف اہل افراد کو ہی ملے، اس کے تحت فیصلہ کیا گیا ہے کہ درخواست دہندگان کی آدھار کی تصدیق (e-kyc) کرنے کے بعد ABPS/DBT سسٹم کے ذریعے ادائیگی کو امیدواروں کے آدھار سے منسلک بینک اکاؤنٹ میں منتقل کیا جائے۔ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ جعلی، غیر موجود اور غیر فعال تعلیمی ادارے اسکیم کا غیر منصفانہ فائدہ نہ اٹھائیں اس کے لیے ، AISHE/UDISE کوڈ کو تمام تعلیمی اداروں کے لیے لازمی قرار دیا گیا ہے۔

اقلیتی بہبود کے وزیر نے کہا کہ اسکیم کے تحت شفافیت کو یقینی بنانے اور جوابدہی کا تعین کرنے کے لیے تعلیمی اداروں کے سربراہ اور انسٹی ٹیوٹ نوڈل آفیسر اپنے ڈیجیٹل دستخطوں کے ذریعے امیدواروں کی تصدیق کریں گے اور تصدیق ضلع اقلیتی بہبود افسر کے ذریعہ بطور ضلع نوڈل افسر کی جائے گی۔ اس کے بعد انہیں ڈسٹرکٹ اسکالرشپ منظوری کمیٹی کے سامنے پیش کیا جائے گا۔ دھرم پال سنگھ نے کہا کہ سابقہ نظام کے تحت دسویں کے بعد کے درجات کے لیے بجٹ کا بندوبست یکمشت کیا جاتا تھا اور پروفیشنل کورسز کی زیادہ فیسوں کی وجہ سے بجٹ کا زیادہ تر حصہ ان کے طلباء کے لیے خرچ ہوجاتا تھا۔ اس کی وجہ سے نان ٹیکنیکل کورسز تعلیم حاصل کر رہے۔ اقلیتی طبقے کے طلباء متاثر ہوتےتھے۔کئی اسکیم کے فوائد سے محروم رہ جاتے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: Adbi Mahfil In Meerut میرٹھ میں انقلابی شاعر حیران کشمیری کے نام پر ادبی محفل

نئے قواعد میں، تمام کورس گروپس جیسے گریجویشن اور پوسٹ گریجویشن کی سطح پر تمام ٹیکنیکل اور پروفیشنل کورسز، پوسٹ گریجویشن لیول پر نان ٹیکنیکل/پروفیشنل کورسز، گریجویشن لیول پر نان ٹیکنیکل/پروفیشنل کورسز اور سبھی انٹرمیڈیٹ کے کورسز اور مساوی سطح پر تمام ٹیکنیکل/پروفیشنل کورسز کے طلباء کو فائدہ پہنچانے کے انتظامات کیے گئے ہیں اور اسکیم کے تحت فراہم کردہ بجٹ کو تمام گروپوں میں تقسیم کیا گیا ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.