ETV Bharat / state

Allahabad High Court on Live in Relationship بھارتی سماج لِیو اِن ریلیشن شپ کو قبول نہیں کرتا، الہ باد ہائی کورٹ

author img

By

Published : Feb 24, 2023, 12:46 PM IST

الہ آباد ہائی کورٹ نے لیو ان ریلیشن شپ کے ایک کیس کی سماعت کرتے ہوئے کہا کہ 'بھارتی سماج لیو ان ریلیشن شپ کو قبول نہیں کرتا، لیکن لیو ان ریلیشن شپ ٹوٹنے کے بعد عورت کے لیے تنہا رہنا انتہائی مشکل ہوتا ہے۔ Allahabad High Court on Live in Relationship

Allahabad High Court
لیوان پارٹنر پر ریپ کے ملزم کو الہ باد ہائی کورٹ سے ضمانت

پریاگ راج: لیو ان پارٹنر پر ریپ کے ملزم شخص کو ضمانت دیتے ہوئے الہ آباد ہائی کورٹ نے کہا کہ لیو ان ریلیشن شپ ٹوٹنے کے بعد عورت کے لیے تنہا رہنا مشکل ہوتا ہے۔ تاہم عدالت نے یہ بھی اعتراف کیا کہ بھارتی معاشرہ بڑے پیمانے پر ایسے رشتوں کو قابل قبول نہیں سمجھتا۔ عدالت نے کہا کہ عورت کے پاس اپنے لیو ان پارٹنر کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں بچتا، جیسا کہ موجودہ کیس میں ہوا ہے۔ جسٹس سدھارتھ کی بنچ نے یہ ریمارکس آدتیہ راج ورما کی ضمانت کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے دیے، جنہیں 24 نومبر 2022 کو اپنے ساتھی سے شادی کرنے کے وعدے سے انکار کرنے پر گرفتار کیا گیا تھا۔

یہ کیس ایک شادہ شدہ متاثرہ خاتون کا ہے۔ ورما (درخواست گزار) اس کے ساتھ گزشتہ ڈیڑھ برس سے رہ رہا تھا اور اس کے ساتھ لیو ان ریلیشن شپ کی وجہ سے خاتون حاملہ ہوگئی تھی، تاہم انہوں نے بعد میں خاتون سے شادی کرنے سے انکار کردیا، جس پر خاتون نے ورما پر ریپ کے تحت شکایت درج کی۔ خاتون نے یہ بھی الزام لگایا گیا کہ ملزم نے متاثرہ کی فحش تصاویر ان کے شوہر کو بھیجیے اور اس لیے ان کے شوہر نے خاتون کو اپنے ساتھ رکھنے سے انکار کردیا۔

دوسری جانب درخواست گزار نے کہاکہ خاتون بالغ ہے اور اپنی مرضی سے لیون ریلیشن شپ میں داخل ہوئی، مزید ان دنوں کے درمیان لیو ان ریلیشن شپ شروع ہوتے وقت شادی کا وعدہ نہیں ہوا تھا۔فریقین کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے کہا کہ یہ ایسا معاملہ ہے جہاں لیو ان ریلیشن شپ کے تباہ کن نتائج سامنے آئے ہیں۔ نتیجتاً، جرم کی نوعیت، شواہد، ملزم کے ملوث ہونے، درخواست گزار کے وکیل کی موجودگی میں زبردستی اور پولیس کی طرف سے یک طرفہ تفتیش کو مدنظر رکھتے ہوئے، عدالت ملزم کے کیس کو نظر انداز کرتے ہوئے ملزم کو ضمانت دے دی۔

مزید پڑھیں:

پریاگ راج: لیو ان پارٹنر پر ریپ کے ملزم شخص کو ضمانت دیتے ہوئے الہ آباد ہائی کورٹ نے کہا کہ لیو ان ریلیشن شپ ٹوٹنے کے بعد عورت کے لیے تنہا رہنا مشکل ہوتا ہے۔ تاہم عدالت نے یہ بھی اعتراف کیا کہ بھارتی معاشرہ بڑے پیمانے پر ایسے رشتوں کو قابل قبول نہیں سمجھتا۔ عدالت نے کہا کہ عورت کے پاس اپنے لیو ان پارٹنر کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں بچتا، جیسا کہ موجودہ کیس میں ہوا ہے۔ جسٹس سدھارتھ کی بنچ نے یہ ریمارکس آدتیہ راج ورما کی ضمانت کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے دیے، جنہیں 24 نومبر 2022 کو اپنے ساتھی سے شادی کرنے کے وعدے سے انکار کرنے پر گرفتار کیا گیا تھا۔

یہ کیس ایک شادہ شدہ متاثرہ خاتون کا ہے۔ ورما (درخواست گزار) اس کے ساتھ گزشتہ ڈیڑھ برس سے رہ رہا تھا اور اس کے ساتھ لیو ان ریلیشن شپ کی وجہ سے خاتون حاملہ ہوگئی تھی، تاہم انہوں نے بعد میں خاتون سے شادی کرنے سے انکار کردیا، جس پر خاتون نے ورما پر ریپ کے تحت شکایت درج کی۔ خاتون نے یہ بھی الزام لگایا گیا کہ ملزم نے متاثرہ کی فحش تصاویر ان کے شوہر کو بھیجیے اور اس لیے ان کے شوہر نے خاتون کو اپنے ساتھ رکھنے سے انکار کردیا۔

دوسری جانب درخواست گزار نے کہاکہ خاتون بالغ ہے اور اپنی مرضی سے لیون ریلیشن شپ میں داخل ہوئی، مزید ان دنوں کے درمیان لیو ان ریلیشن شپ شروع ہوتے وقت شادی کا وعدہ نہیں ہوا تھا۔فریقین کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے کہا کہ یہ ایسا معاملہ ہے جہاں لیو ان ریلیشن شپ کے تباہ کن نتائج سامنے آئے ہیں۔ نتیجتاً، جرم کی نوعیت، شواہد، ملزم کے ملوث ہونے، درخواست گزار کے وکیل کی موجودگی میں زبردستی اور پولیس کی طرف سے یک طرفہ تفتیش کو مدنظر رکھتے ہوئے، عدالت ملزم کے کیس کو نظر انداز کرتے ہوئے ملزم کو ضمانت دے دی۔

مزید پڑھیں:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.