ریاست اتر پردیش کے مراد آباد میں آل انڈیا کسان کھیت مزدور سنگٹھن کے عہدیداران و ممبران نے 26 مارچ کو بھارت بند کی حمایت کرتے ہوئے احتجاج کیا اور ایک میمورنڈم مرادآباد ڈیم کے ذریعے صدر کو بھیجا جس میں سنگٹھن کے ممبران نے صدر ملک سے مطالبہ کیا کہ کسانوں کے خلاف لائے گئے زرعی قوانین کو واپس لیا جائے۔
آل انڈیا کھیت مزدور سنگٹھن کے رکن اویناش چندر نے کہا کہ ملک میں گزشتہ چار مہینے سے زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کا احتجاج جاری ہے۔
اس سلسلے میں 26 مارچ کو بھارت بند کا اعلان کسانوں کی طرف سے کیا گیا تھا جس کو کامیاب کرنے کے لیے آل انڈیا کسان کھیت مزدور سنگٹھن نے کافی محنت کی اور لوگوں کو بھارت بند کی حمایت کرنے کے لئے متوجہ کرا یا تھا جس میں سنگھٹن کو کامیابی حاصل ہوئی اور مرادآباد میں تنظیم کے ممبران اور دیگر لوگوں نے بھارت بند کی حمایت کرتے ہوئے احتجاج کیا۔
تنظیم کے عہدیداران نے زرعی قوانین کے علاوہ ایم ایس پی گارنٹی قانون بنائے جانے، کسانوں پر درج مقدمے ہٹانے، ڈیزل پیٹرول و رسوئی گیس کی قیمتوں میں کمی کرنے اور بے روزگاری کو دور کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر حکومت نے ان قوانین کو ختم کرنے کی حمایت میں کوئی فیصلہ نہیں لیا تو آگے بھی احتجاج جاری رہے گا جس طرح سے چار مہینے سے دہلی کی سرحد پر احتجاج کیا جارہا ہے۔