ETV Bharat / state

اے ایم یو طلبہ کا اظہار خیال اور انتظامیہ سے مطالبہ

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی طالبات نے شہریت ترمیمی قانون کے خلاف مولانا آزاد لائبریری کے گیٹ کے سامنے احتجاج کیا۔

author img

By

Published : Dec 17, 2019, 12:24 AM IST

اے ایم یو طلبہ کا اظہار خیال اور انتظامیہ سے مطالبہ
اے ایم یو طلبہ کا اظہار خیال اور انتظامیہ سے مطالبہ

انہوں نے علی گڑھ انتظامیہ کو غلط ٹھہراتے ہوئے مطالبہ کیا کہ جو بے گناہ طلبا کل رات کو گرفتار کیے گئے ہیں انہیں جلد از جلد علی گڑھ انتظامیہ رہا کرائے۔

اے ایم یو طلبہ کا اظہار خیال اور انتظامیہ سے مطالبہ

یونیورسٹی کی ایک طالبہ نے کہا کہ وہ یہاں تعلیم حاصل کرنے آئی ہیں۔ ان کے پاس کل رات کسی بھی طرح کا کوئی ہتھیار نہیں تھا۔ لیکن علی گڑھ پولیس نے ان پر حملہ کیا، اور ایکسپائر شدہ آنسو گیس کے گولوں کا استعمال کیا گیا، جو طالبات کے لیے قاتل بھی ہو سکتا تھا۔

طالبات نے انتظامیہ کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ کل رات جو بھی ہوا غلط ہوا۔ علی گڑھ پولیس نے ان کے کمروں اور لائبریری میں داخل ہو کر زد وکوب کے ساتھ حراست میں بھی لے لیا۔

یونیورسٹی کے ایک طالب علم نے اس حادثے کو یونیورسٹی انتظامیہ کی ناکامی قرار دیتے ہوئے کہا کہ انتظامیہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ بے گناہ طلبا کی حفاظت کرے۔ یونیورسٹی وائس چانسلر ، رجسٹرار اور پراکٹر کہاں تھے جب طلبا کو پولیس اور آنسو گیس کے گولوں کے حوالے کردیا گیا۔

ان کا مزید کہنا ہے کہ یونیورسٹی کے رجسٹرار عبدالحمید نے سبھی طلبا کو اپنے گھر چلے جانے کا فرمان جاری کر دیا ہے، لیکن اگر راستے میں طلبا کے ساتھ کسی طرح کا حادثہ پیش آتا ہے، تو اس کی ذمہ داری کون لے گا۔

یونیورسٹی کے پی آر او عمر پیرزادہ کا کہنا ہے کہ اگلے ہی ہفتے سے سردیوں کی چھٹیاں ہونے والی تھیں، وہی چھٹیاں پہلے سے شروع کر دی گئی ہیں، اس لیے طلبا کے اعتراضات بے معنی ہیں۔

انہوں نے علی گڑھ انتظامیہ کو غلط ٹھہراتے ہوئے مطالبہ کیا کہ جو بے گناہ طلبا کل رات کو گرفتار کیے گئے ہیں انہیں جلد از جلد علی گڑھ انتظامیہ رہا کرائے۔

اے ایم یو طلبہ کا اظہار خیال اور انتظامیہ سے مطالبہ

یونیورسٹی کی ایک طالبہ نے کہا کہ وہ یہاں تعلیم حاصل کرنے آئی ہیں۔ ان کے پاس کل رات کسی بھی طرح کا کوئی ہتھیار نہیں تھا۔ لیکن علی گڑھ پولیس نے ان پر حملہ کیا، اور ایکسپائر شدہ آنسو گیس کے گولوں کا استعمال کیا گیا، جو طالبات کے لیے قاتل بھی ہو سکتا تھا۔

طالبات نے انتظامیہ کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ کل رات جو بھی ہوا غلط ہوا۔ علی گڑھ پولیس نے ان کے کمروں اور لائبریری میں داخل ہو کر زد وکوب کے ساتھ حراست میں بھی لے لیا۔

یونیورسٹی کے ایک طالب علم نے اس حادثے کو یونیورسٹی انتظامیہ کی ناکامی قرار دیتے ہوئے کہا کہ انتظامیہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ بے گناہ طلبا کی حفاظت کرے۔ یونیورسٹی وائس چانسلر ، رجسٹرار اور پراکٹر کہاں تھے جب طلبا کو پولیس اور آنسو گیس کے گولوں کے حوالے کردیا گیا۔

ان کا مزید کہنا ہے کہ یونیورسٹی کے رجسٹرار عبدالحمید نے سبھی طلبا کو اپنے گھر چلے جانے کا فرمان جاری کر دیا ہے، لیکن اگر راستے میں طلبا کے ساتھ کسی طرح کا حادثہ پیش آتا ہے، تو اس کی ذمہ داری کون لے گا۔

یونیورسٹی کے پی آر او عمر پیرزادہ کا کہنا ہے کہ اگلے ہی ہفتے سے سردیوں کی چھٹیاں ہونے والی تھیں، وہی چھٹیاں پہلے سے شروع کر دی گئی ہیں، اس لیے طلبا کے اعتراضات بے معنی ہیں۔

Intro:
کل رات اے ایم یو طلبہ اور پولیس کے بیچ لڑائی کے بعد اے ایم یو طلبہ کا اظہار خیال اور اے ایم یو انتظامیہ سے مطالبہ۔




Body:واضح رہے کہ کل رات آراےایف نے یونیورسٹی طلبہ کے اوپر
ایکسپائر آنسو گیس کے گولوں کا استعمال کیا۔

آراےایف اور پی ایس سی زبردستی طلبہ کے کمروں میں گھسی اور کیا آنسو گیس کا استعمال۔

آج دوپہر یونیورسٹی کی مولانا آزاد لائبریری کے باہر یونیورسٹی کی کچھ طالبات مولانا آزاد لائبریری گیٹ کے سامنے بیٹھ کر احتجاج کیا اور علیگڑھ انتظامیہ کو غلط ٹھہراتے ہوئے مطالبہ کیا کہ جو بے گناہ بھائی کل رات گرفتار کیے گئے ہیں ان کو جلد سے جلد علیگڑھ انتظامیہ رہا کریں۔

یونیورسٹی کی ایک طالبہ نے کہا کہ ہم یہاں پر تعلیم حاصل کرنے آئے ہمارے پاس کل رات کسی بھی طرح کا کوئی ہتھیار اور کچھ چیز نہیں تھی لیکن علیگڑھ پولیس نے ارے آپ نے ہمارے اوپر حملہ کیا اس وگیس کی گولی علی دا گے اور ربڑ کی گولیوں دھاگے حد ہو گئی کہ جب ہمارے اوپر ایکسپائر آنسو گیس کے گولوں کا استعمال کیا گیا اس سے ہماری موت بھی ہوسکتی تھی۔

طالبات میں یونیورسٹی انتظامیہ کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ کل رات جو بھی ہوا غلط ہوا۔ علی گڑھ پولیس نے ہماری کمروں میں گھس کر لائبریری میں گھوس کر ہم لوگوں کو مارا اور گرفتار کرکے لے گئے پتا نہیں کتنے ہمارے بھائی غائب ہے۔

یونیورسٹی کے طالب علم نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی انتظامیہ کافیلیور بتایا اور کہا انتظامیہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ ہماری حفاظت کرے۔ یونیورسٹی وائس چانسلر ڈاکٹر، رجسٹرر اور پراکٹر کہاں پر تھے ہم لوگوں کو آر اے ایف، پی ایس سی
اور آنسو گیس کے گولو کے حوالے کردیا۔ ہم بے گناہ ہے۔ اور آج یونیورسٹی رجسٹرار عبدالحمید (آئی پی ایس) نے یہ ہدایت دی ہے کہ سبھی طلبہ یونیورسٹی کے تمام ہالوں کو خالی کرکے گھر چلے جائے یہ کیسے ممکن ہے ہماری ذمہ داری کون لے گا ہم گھر محفوظ پہنچیں گے یا نہیں۔

یونیورسٹی پی آر او نے بتایا کہ ابھی یونیورسٹی انتظامیہ کی خاص میٹنگ میں یہ فیصلہ لیا گیا ہے کہ آج رات تک یونیورسٹی انتظامیہ یونیورسٹی کے سبھی ہالوں میں کھانا مہیا کرائی گئی، اس کے بعد کل سے کوئی کھانا نہیں دیا جائے گا۔ طلبہ کو جلد سے جلد یونیورسٹی ہالوں کو خالی کرکے اپنے گھر جانا ہوگا۔ جس کے لیے یونیورسٹی سرکل پر بسوں کا انتظام کیا گیا ہے اور آج دوپہر دو بجے کے بعد جتنی بھی ٹرین علیگڑھ اسٹیشن سے گزرتی ہے وہ سبھی رکھیں گی تاکہ آسانی سے سبھی طلبہ و طالبات اپنے گھر جا سکے۔

پی آر او عمر پیرزادہ نے مزید بتایا کہ اگلے ہی ہفتے سےسردیوں کی چھٹیاں ہونے والی تھی وہی چھٹیاں پہلے سے شروع کر دی ہے اور یونیورسٹی پانچ جنوری تک بند رہےگی۔

۱۔ بائٹ۔۔۔۔۔۔ عمر پیرزادہ۔۔۔۔۔پی آر او۔۔۔۔اے ایم یو۔



Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.