ڈاکٹر کی تعلیم حاصل کرنے کے بعد طلبہ کو انٹرنشپ کرنی ہوتی ہے انٹرنشپ کرنے والے گریجویشن اور پوسٹ گریجویشن طلبہ کے لئے نیشنل کمیشن فار انڈین سسٹمز آف میڈیسن (NCISM) نے انڈکش پروگرام (Induction Programme) لازمی ہیں۔ جس کے تحت ہی اجمل خان طبیہ کالج، اے ایم یو کے طلبہ و طالبات کے لیے چھہ روزہ انڈکشن پروگرام کا انعقاد کیا جارہا ہے۔ انڈکش پروگرام ایک Transitional Curriculam ہے یعنی طلبہ کو ایک مرحلہ سے دوسرے مرحلہ میں جانا، ابھی تک یہ طلبہ تھے اور اب یہ انٹرنیز ہوجائیں گے، جن کی اب کچھ ذمہ داری ہو جائیں گی۔ جس کی معلومات دینے کے لیے طلبہ کو آگاہ کرنے کے لیے این سی ای ایس ایم کی جانب سے ایک انڈکشن پروگرام کا اہتمام کیا جاتا ہے، جس میں طلبہ کو اچھے ڈاکٹر بننے کی تربیت دی جاتی ہے۔ مریضوں کا علاج کیسے بہتر سے بہتر کیا جائے بتایا جاتا ہے۔
یونیورسٹی ہیلتھ سروس کے چیف میڈیکل آفیسر ڈاکٹر شارق عقیل نے بتایا کہ یہ اجمل خان طبیہ کالج کے گریجوایشن اور پوسٹ گریجوایشن کے طلبہ ہیں، جو مستقبل کے ڈاکٹرز ہیں۔ جن کا اب انٹرنشپ کا کورس شروع ہو رہا ہے۔ طلبہ سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر شارق عقیل نے بتایا کہ کس طرح سے آپ ایک بہترین ڈاکٹر بن سکتے ہیں، کس طرح سے آپ مریض کے درد کو سمجھ سکتے ہیں جو ذمہ داری سماج کے تئیں آپ کے اوپر ہے اس کو کس طرح پورا کر سکتے ہیں۔
اجمل خان طبیہ کالج کے ڈاکٹر محمد انس نے انڈکشن پروگرام سے متعلق بتایا کہ اس تربیتی پروگرام میں طلبہ کو مستقبل میں بہترین ڈاکٹر بننے کی تربیت دیتے ہیں اور یہ نیشنل کمیشن فار انڈین سسٹمز آف میڈیسن (NCISM) کی جانب سے لازمی ہیں۔
وہیں انڈکشن پروگرام میں شامل طالبہ حمیرا خانم نے بتایا کہ ہمیں آج کے پروگرام میں کافی کچھ سیکھنے کو ملا، ہمارے سینئر ڈاکٹروں نے بتایا کہ کس طرح مریض کے درد کو ہم اپنا درد سمجھیں، مریض کو اپنے خاندان کا فرد سمجھے، مریض کی درد سے متعلق باتوں کو کس طرح سنے اور اس کو جواب کیسے دیں، کس طرح ہم بہتر سے بہتر ڈاکٹر بن سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ICMR Approves ATS Research Projects: اے ایم یو میڈیکل طلبہ کے ریسرچ پروجیکٹوں کو آئی سی ایم آر نے منظوری دی