علی گڑھ: ریاست اترپردیش کے علی گڑھ ضلع میں واقع علی گڑھ مسلم یونیورسٹی AMU کے دو پروفیسروں نے ایک ایسے خاص کرکٹ بیٹ کی ایجاد کی ہے جس کے ہینڈل کو الگ کیا جا سکتا ہے۔ اپنے اس منفرد پروڈکٹ کو انہوں نے پیٹنٹ کروایا۔ یونیورسٹی کے فزیکل ایجوکیشن شعبہ کے پروفیسر طارق مرتضیٰ اور یونیورسٹی پالی ٹیکنک کے ایسوسی ایٹ پروفیسر شمشاد علی نے ایک ایسا خاص کرکٹ بیٹ تیار کیا ہے جس کے ہینڈل کو الگ کیا جا سکتا ہے اور ہینڈل کی لمبائی میں تبدیلی لائی جا سکتی ہے Aligarh Muslim University Faculty Members Patent Cricket Bat With Detachable Handles۔
اپنے اس منفرد پروڈکٹ کو انہوں نے حکومت ہند کے پیٹنٹ دفتر سے پیٹنٹ کرایا ہے۔ پروفیسر طارق مرتضیٰ اور شمشاد علی نے اپنے منفرد قسم کے کرکٹ بیٹ سے متعلق بتایا "زمانہ قدیم سے کرکٹ کھلاڑی مختلف قسم کے بیٹ استعمال کرتے رہتے ہیں۔ ہم نے سوچا کہ کیوں نہ ایسا بیٹ تیار کیا جائے جس کے ہینڈل کو کھلاڑی اپنی ضرورت کے مطابق تبدیل کر سکیں۔ یہ بیٹ نئے دور کے کرکٹ کی علامت ہے"۔ اب کھلاڑی اپنی ضرورت اور پسند کے حساب سے کرکٹ بیٹ میں ہینڈل تبدیل کر کے کھیل کا مزہ لے کر عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کرسکتے ہیں۔ AMU Patented Cricket Bat With Detachable Handles
مزید پڑھیں:
- Two AMU Students Get Award: اے ایم یو کے دو طلبہ کو گولڈ سرٹیفیکیشن
- Aligarh Muslim University:اے ایم یو طلبہ کی امدادی مہم
انہوں نے بتایا کہ ضرورت کے مطابق کھلاڑی اس بیٹ کے ہینڈل کو بدل سکتے ہیں اور الگ سائز کا ہینڈل اپنی پسند اور ضرورت کے مطابق لگا سکتے ہیں۔ اس ایجاد سے کرکٹ کٹ کا وزن بھی کم ہوگا اور یہ کفایتی بھی ہے۔ اس کے بنانے میں کم لکڑی کا استعمال ہوا ہے۔ چنانچہ یہ Eco Friendly بھی ہے۔ واضح رہے کچھ ماہ قبل ڈاکٹر شمشاد علی نے طلبہ کے ساتھ مل کر ایک ایسی خاص ورزش والی سائیکل بھی بنائی تھی جس سے مسالہ پیسنے کے علاوہ بجلی بھی پیدا کی جا سکتی ہے۔