ETV Bharat / state

اے ایم یو: سو سالہ جشن پر دستاویز دفن کیے جائیں گے - محمڈن اینگلو اورینٹل کالج

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے وائس چانسلر کی صدارت میں پانچ رکنی ٹیم کی خصوصی میٹنگ میں فیصلہ لیا گیا کہ یونیورسٹی کے صد سالہ جشن پر تاریخی روایت کو دہرانے کے لیے ٹائم کیپسول میں ضروری دستاویزات دفن کی جائیں گی۔

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی
author img

By

Published : Aug 31, 2020, 10:21 PM IST

ریاست اترپردیش کے ضلع علی گڑھ میں واقع عالمی شہرت یافتہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کا قیام سنہ 1920 میں عمل میں آیا تھا اور رواں برس اس یونیورسٹی کے سو سال مکمل ہونے کا جشن منایا جائے گا۔

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کا صد سالہ جشن، ویڈیو
  • علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے بارے میں چند معلومات:
  • ایم اے او کالج کا قیام ملک کی تاریخ میں ایک انقلاب کے طور پر مانا جاتا ہے۔
  • علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے طلباء سو سے زیادہ ممالک میں یونیورسٹی اور بھارت کا نام روشن کر رہے ہیں۔
  • سر سید احمد خان نے سنہ 1875 میں 6 بچوں کے ساتھ مدرسہ العلوم شروع کیا تھا جبکہ 8 جنوری سنہ 1877 کو محمڈن اینگلو اورینٹل کالج کی بنیاد رکھی گئی تھی اور سنہ 1920 میں اسے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کا نام دیا گیا۔
  • علی گڑھ مسلم یونیورسٹی اس وقت نا صرف ملک بلکہ دنیا میں ایک باوقار تعلیمی ادارہ ہے جس کی بنیاد محمڈن اینگلو اورینٹل کالج(ایم اے او) کی شکل میں ملک کے عظیم ماہر تعلیم اور سماجی کارکن سر سید احمد خان نے رکھی تھی۔

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے بانی سرسید احمد خان ہیں آج سے تقریبا 143 سال قبل 8 جنوری 1877 کو ایم اے او کالج کی سنگ بنیاد رکھتے وقت انہوں نے بھی ایک کیپسول یونیورسٹی میں دفن کیا تھا جہاں آج یونیورسٹی کی تاریخی عمارت 'اسٹریچی ہال' موجود ہے جس میں اطلاع کے مطابق سونے چاندی کے سکے، ضروری دستاویز اور دیگر چیزیں موجود ہیں اس کی تصویر اور تفصیل بھی موجود ہے۔

سر سید احمد خان کی یادگار تصویر
سر سید احمد خان کی یادگار تصویر

تقریباً 143 سالہ قدیم روایت کو دہرانے کے لیے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی انتظامیہ سو سالہ جشن پر ایک ٹائم کیپسول دوبارہ زمین میں دفن کرے گی جس کے لیے وائس چانسلر نے پانچ رکن کمیٹی بنائی۔

حالانکہ فی الحال ٹائم کیپسول دفن کرنے کی تاریخ، دستاویز اور جگہ مقرر نہیں کی گئی لیکن دفن کرنے کی جگہوں میں چار مختلف جگہوں کو منتخب کیا گیا ہے جس میں مولانا آزاد لائبریری، وکٹوریہ گیٹ، سرسید سید ہاؤس اور انجیئرنگ فیکلٹی شامل ہیں۔

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی تاریخی چیزیں
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی تاریخی چیزیں

اے ایم یو اردو اکیڈمی کے ڈائریکٹر ڈاکٹر راحت ابرار نے ای ٹی وی سے خصوصی گفتگو میں بتایا 'یونیورسٹی کے سو سالہ جشن کے موقع پر یونیورسٹی نے اب تک جو اہم کارنامے انجام دیے ہیں جو بھی معروف شخصیات آئی ہیں، سالانہ رپورٹس، یونیورسٹی کی بڑی چیزیں، جو کتابیں لکھی گئی ہیں، اس کی تصاویر یہ تمام چیزیں ایک جگہ پر رکھ کر دفن کی جائیں گی جبکہ اس کے ساتھ یہ بھی درج ہوگا کہ سو سال بعد یا دو سو سال بعد ان کو نکالا جائے تاکہ ہماری تاریخ محفوظ رہ سکے۔

ڈاکٹر راحت ابرار نے مزید بتایا کہ 'یونیورسٹی انتظامیہ نے ایک کمیٹی بنائی ہے جس کے کنوینر یونیورسٹی کے رجسٹرار ہیں اور اب اس میں یہ دیکھا جا رہا ہے کہ کیا دستاویز، مٹیریل لگائے جائیں جس سے وہ دستاویز محفوظ رہ سکیں پھر جو چیزیں اس میں ڈالی جائیگی ڈیجیٹل یا پرنٹ کی شکل میں تو وہ محفوظ رہ سکیں اور کس جگہ پر نصب کیا جائے۔

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کا اسٹریچی ہال
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کا اسٹریچی ہال

یہ ساری چیزیں آج 6 رکنی کمیٹی کی خصوصی میٹنگ میں بڑی باریکیوں کے ساتھ غور و فکر کیا گیا۔

اس خصوصی کمیٹی میں اے ایم یو رجسٹر عبدالحمید(کنوینر)، وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور (چیئرمین)، سرسید اکیڈمی کے ڈپٹی ڈائریکٹر، مکینیکل انجینئرنگ کے سربراہ، بلڈنگ ڈپارٹمنٹ کے انجینیئر اور اردو اکیڈمی کے ڈائریکٹر ڈاکٹر راحت ابرار شامل ہیں۔

ریاست اترپردیش کے ضلع علی گڑھ میں واقع عالمی شہرت یافتہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کا قیام سنہ 1920 میں عمل میں آیا تھا اور رواں برس اس یونیورسٹی کے سو سال مکمل ہونے کا جشن منایا جائے گا۔

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کا صد سالہ جشن، ویڈیو
  • علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے بارے میں چند معلومات:
  • ایم اے او کالج کا قیام ملک کی تاریخ میں ایک انقلاب کے طور پر مانا جاتا ہے۔
  • علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے طلباء سو سے زیادہ ممالک میں یونیورسٹی اور بھارت کا نام روشن کر رہے ہیں۔
  • سر سید احمد خان نے سنہ 1875 میں 6 بچوں کے ساتھ مدرسہ العلوم شروع کیا تھا جبکہ 8 جنوری سنہ 1877 کو محمڈن اینگلو اورینٹل کالج کی بنیاد رکھی گئی تھی اور سنہ 1920 میں اسے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کا نام دیا گیا۔
  • علی گڑھ مسلم یونیورسٹی اس وقت نا صرف ملک بلکہ دنیا میں ایک باوقار تعلیمی ادارہ ہے جس کی بنیاد محمڈن اینگلو اورینٹل کالج(ایم اے او) کی شکل میں ملک کے عظیم ماہر تعلیم اور سماجی کارکن سر سید احمد خان نے رکھی تھی۔

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے بانی سرسید احمد خان ہیں آج سے تقریبا 143 سال قبل 8 جنوری 1877 کو ایم اے او کالج کی سنگ بنیاد رکھتے وقت انہوں نے بھی ایک کیپسول یونیورسٹی میں دفن کیا تھا جہاں آج یونیورسٹی کی تاریخی عمارت 'اسٹریچی ہال' موجود ہے جس میں اطلاع کے مطابق سونے چاندی کے سکے، ضروری دستاویز اور دیگر چیزیں موجود ہیں اس کی تصویر اور تفصیل بھی موجود ہے۔

سر سید احمد خان کی یادگار تصویر
سر سید احمد خان کی یادگار تصویر

تقریباً 143 سالہ قدیم روایت کو دہرانے کے لیے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی انتظامیہ سو سالہ جشن پر ایک ٹائم کیپسول دوبارہ زمین میں دفن کرے گی جس کے لیے وائس چانسلر نے پانچ رکن کمیٹی بنائی۔

حالانکہ فی الحال ٹائم کیپسول دفن کرنے کی تاریخ، دستاویز اور جگہ مقرر نہیں کی گئی لیکن دفن کرنے کی جگہوں میں چار مختلف جگہوں کو منتخب کیا گیا ہے جس میں مولانا آزاد لائبریری، وکٹوریہ گیٹ، سرسید سید ہاؤس اور انجیئرنگ فیکلٹی شامل ہیں۔

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی تاریخی چیزیں
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی تاریخی چیزیں

اے ایم یو اردو اکیڈمی کے ڈائریکٹر ڈاکٹر راحت ابرار نے ای ٹی وی سے خصوصی گفتگو میں بتایا 'یونیورسٹی کے سو سالہ جشن کے موقع پر یونیورسٹی نے اب تک جو اہم کارنامے انجام دیے ہیں جو بھی معروف شخصیات آئی ہیں، سالانہ رپورٹس، یونیورسٹی کی بڑی چیزیں، جو کتابیں لکھی گئی ہیں، اس کی تصاویر یہ تمام چیزیں ایک جگہ پر رکھ کر دفن کی جائیں گی جبکہ اس کے ساتھ یہ بھی درج ہوگا کہ سو سال بعد یا دو سو سال بعد ان کو نکالا جائے تاکہ ہماری تاریخ محفوظ رہ سکے۔

ڈاکٹر راحت ابرار نے مزید بتایا کہ 'یونیورسٹی انتظامیہ نے ایک کمیٹی بنائی ہے جس کے کنوینر یونیورسٹی کے رجسٹرار ہیں اور اب اس میں یہ دیکھا جا رہا ہے کہ کیا دستاویز، مٹیریل لگائے جائیں جس سے وہ دستاویز محفوظ رہ سکیں پھر جو چیزیں اس میں ڈالی جائیگی ڈیجیٹل یا پرنٹ کی شکل میں تو وہ محفوظ رہ سکیں اور کس جگہ پر نصب کیا جائے۔

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کا اسٹریچی ہال
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کا اسٹریچی ہال

یہ ساری چیزیں آج 6 رکنی کمیٹی کی خصوصی میٹنگ میں بڑی باریکیوں کے ساتھ غور و فکر کیا گیا۔

اس خصوصی کمیٹی میں اے ایم یو رجسٹر عبدالحمید(کنوینر)، وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور (چیئرمین)، سرسید اکیڈمی کے ڈپٹی ڈائریکٹر، مکینیکل انجینئرنگ کے سربراہ، بلڈنگ ڈپارٹمنٹ کے انجینیئر اور اردو اکیڈمی کے ڈائریکٹر ڈاکٹر راحت ابرار شامل ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.