علی گڑھ: بزم ادب ایک بہت پُرانی تنظیم ہے جس کا مقصد شروع سے ہی اردو ادب کی خدمت کرنا اور تخلیق کار خواتین کو منظر عام پر لانا ہے۔ چنانچہ اس تنظیم کا ایک سالانہ جریدہ 'بزم ادب' کے نام سے شائع کیا جاتا ہے جس میں نہ صرف علی گڑھ بلکہ ملک کی معتبر تخلیق کار خواتین اپنی اپنی تخلیقات کے ساتھ شامل ہوتی ہیں۔ بزم ادب کی اس نشست میں رسالہ بزم ادب کا اجراء ناول اور افسانہ نگار نسترن احسن فتیحی، افسانہ نگار محترمہ انجم قدوائی، افسانہ اور مضمون نگار ڈاکٹر فائزہ عباسی، ادیبہ اور شاعرہ محترمہ صبیحہ سنبل، افسانہ نگار وشاعرہ آصف اظہار علی اور مضمون نگار نرگس حسین و دیگر اراکین بزم ادب کے ہاتھوں عمل میں آیا۔ Bazm e Adab Magazine Launched in Aligarh
نشست کا آغاز نسترن احسن فتیحی نے اپنا ایک پُر اثر اور جذباتی مضمون ”میں کچھ دیر سونا چاہتی ہوں“ پڑھ کر کیا جو اردو ادب کی ایک ہمہ جہت شخصیت شاعرہ اور افسانہ نگار تبسم فاطمہ کی کم عمر میں ہی انتقال ہونے پر لکھا گیا تھا۔ افسانہ نگار انجم قدوائی نے اپنا ایک افسانہ ”درد کا موسم“ پڑھ کر سنایا۔ عفت صدیقی نے بھی اپنی شعری تخلیقات پیش کیں۔ نجمہ خان نے ترنم کے ساتھ اپنی خوبصورت آواز میں ایک غزل سنائی۔ صبیحہ سنبل صاحبہ شاعری کے علاوہ نثر نگاری بھی کرتی ہیں، انھوں نے اپنا ایک افسانچہ 'کارِ خیر' کے عنوان سے سامعین کے روبرو پڑھا اور اپنے مترنم کلام سے بھی اراکین بزم ادب کو محظوظ کیا۔ نسترن احسن فتیحی نے مرحومہ پروفیسر سیما صغیر کی یاد میں لکھی ہوئی اپنی پُراثر نظم بھی محفل میں سنائی۔
مزید پڑھیں:
AMU faculty members patent انجینئر شمشاد علی کو سات پیٹنٹ گرانٹ، مزید دو کی امید
Bazm e Shura E Sadat بزم شعرائے سادات کی ماہانہ نشست کا انعقاد
نوئیڈا سے تشریف لائی ہوئی ایک معزز باذوق خاتون بھی اس ادبی محفل میں شریک تھیں۔ انھوں نے اپنی والدہ اور مشہور شاعرہ نہال مرادآبادی کا کلام سب کو سنایا۔ نرجس حسین نے غالب کی ایک مقبول غزل سناکر سماں باندھ دیا۔ محترمہ آصف اظہار علی نے بھی اپنی ایک نظم اور غزلیں اراکین بزم کے روبرو پیش کیا۔ نشست کے اختتام پر بزم ادب کی ایک بہت ہی معتبر اور پُرانی ممبر ساجدہ نبی صاحبہ کے شوہر جناب شفیق النبی صاحب کے ایک دن پہلے ہوئے انتقال پر مرحوم کی مغفرت اور ایصال ثواب کے لیے دعا کی گئی۔