اس قانونی ڈیسک کی صدارت الہ آباد ہائی کورٹ کے وکیل اسد حیات کریں گے۔
ملک بھر میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف گزشتہ دو ماہ کے زائد عرصے سے احتجاج جاری ہے اور ضلع علی گڑھ میں بھی چار مختلف جگہوں پر یہ احتجاجی دھرنے چل رہے تھے جن میں سے تین جگہوں کے احتجاج کو علیگڑھ انتظامیہ نے ختم کرادیا گیا۔
23 فروری کو اوپر کوٹ کے علاقے کی جامع مسجد کے قریب چل رہے پر امن احتجاجی دھرنے میں غیر سماجی عناصر کے ذریعے برپا کیے گئے تشدد کے متاثرین کو قانونی مدد کے لیے اے ایم یو کوآرڈینیشن کمیٹی باب سید پر ایک قانونی ڈیسک قائم کرے گی جس کا مقصد شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج کر رہے مظاہرین کو قانونی مدد فراہم کرانا ہوگا۔
واضح رہے کہ شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج کر رہے مظاہرین کے خلاف مقدمات درج کیے گئے ہیں، جس سے لوگوں میں خوف ہے، مظاہرہ کرنے والوں کو پولیس ہراساں کررہی ہے جبکہ کئی افراد پر فساد برپا کرنے کے مقدمے بھی درج کیے گئے ہیں۔
اے ایم یو کوآرڈینیشن کمیٹی کے ترجمان عمران خان نے بتایا پچھلے دنوں شہر میں جو کچھ بھی ہوا اور ان پر تشدد واقعات میں جو بھی زخمی ہوئے ہیں ان میں سے زیادہ تر افراد تعلیم یافتہ نہیں ہیں وہ نہیں جانتے کیا کرنا ہے اس لیے ان کی قانونی مدد کے لیے ڈیسک لگایا گیا ہے۔
اے ایم یو ہیلپ ڈیسک پر شام کو چھ بجے سے وکیل پردیب اور وکیل افراہیم موجود رہیں گے جن کی صدارت اسد حیات صاحب (ہائی کورٹ وکیل) کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ 'ہم لوگ اس ہیلپ ڈیسک کی مدد سے جو بھی متاثرین ہیں انہیں بغیر کسی تفریق کے قانونی مدد فراہم کرنے کی کوشش کریں گے۔
باب سید پر شام 6 بجے سے 9 بجے تک قانونی ہیلپ ڈیسک کے پوسٹر اور بینر شہر میں جیون گڑھ، جمال پور اور دیگر جگہوں پر لگائے جائیں گے تا کہ جن لوگوں کو مدد چاہیے وہ لوگ رابطہ کرسکیں