علی گڑھ مسلم یونیورسٹی ہمیشہ سے ہی گنگا جمنی تہذیب کی ایک بہترین مثال رہی ہے۔ یہاں کی تعلیم اور تربیت کا ہی نتیجہ ہے کہ یہاں کے طلبا مشکل سے مشکل حالات میں اپنی جان کی پرواہ کئے بغیر ضرورت کے مطابق سبھی مذاہب کے ضرورت مندوں کی مفت مدد کرنے کے لئے کوشاں رہتے ہیں۔
اے ایم یو کوآرڈینیشن کمیٹی کے ممبران عید الفطر کے موقع پر اپنے گھر نہ جانے کا فیصلہ کرتے ہوئے آکسیجن کی کمی کے پیش نظر سبھی ضرورت مندوں کو گزشتہ 15 روز سے مفت آکسیجن فراہم کرنے کا کام کر رہے ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ برس بھی کورونا وبا کے دوران اے ایم یو کوآرڈینیشن کمیٹی نے غریب اور ضرورت مندوں کو کھانے کے ساتھ ڈرائی راشن کے پیکٹ بڑی تعداد میں بھی تقسیم کیے تھے۔
اے ایم یو کوآرڈینیشن کمیٹی کے رکن سید عاطف حسین نے خصوصی گفتگو میں بتایا کہ میں یہاں اے ایم یو کوآرڈینیشن کمیٹی کے آکسیجن رفلینگ پوائنٹ پر بیٹھا ہوں۔ یہاں کا سارا ریکارڈ میرے ہاتھوں میں ہے۔ کتنے آکسیجن سلنڈر آتے ہیں اور کتنے جارہے ہیں۔ لوگوں کو کب کتنی آکسیجن دی جارہی ہے یہ سب میں دیکھتا ہوں۔ یہاں پر آنے والے ضرورت مندروں کو ہم مفت آکسیجن دستیاب کرا رہے ہیں۔ جو بھی یہاں پر آکسیجن لینے آتا ہے ہم ان سے ڈاکٹر کا پریسکرپشن، ہسپتال اور آکسیجن لے جانے والے کا ادھار کارڈ لیتے ہیں۔
ضرورت مند نشانت واشنے نے بتایا کہ میں یہاں اے ایم یو کوآرڈینیشن کمیٹی کے آکسیجن رفلینگ پوائنٹ پر آیا ہوا ہوں، انہوں نے مجھے آکسیجن دستیاب کرائی تھی جس کے لیے میں ان کا بہت شکر گزار ہوں۔ انہوں نے آکسیجن کے لیے مجھ سے پیسے نہیں لیے۔
اے ایم یو طلبا رہنما اور اے ایم یو کوآرڈینیشن کمیٹی کے رکن محمد عامر نے خصوصی گفتگو میں بتایا کہ ہم لوگ یہاں آفتاب ہال میں اے ایم یو کوآرڈینیشن کمیٹی کے بینر تلے ضرورت مندوں کے لئے مفت آکسیجن دستیاب کرا رہے ہیں۔ ہم لوگ چھوٹے سلنڈر بھر کر ضرورتمندوں کو دے رہے ہیں اور جن لوگوں کو بڑے سلنڈر کی ضرورت ہوتی ہے تو ہم ان کے لیے اپنی گاڑی سے آکسیجن بھیج دیتے ہیں۔
محمد عامر نے مذید بتایا کہ ہم لوگ یہاں مفت آکسیجن دستیاب کرا رہے ہیں۔ فی الحال اس کا خرچ اے ایم یو کے سابق طلبا کچھ تدریسی و غیر تدریسی ملازمین کے تعاون سے چل رہا ہے اور یہاں پر ایک چھوٹا ڈونیشن باکس رکھا ہوا ہے جو شخص اپنی مرضی سے حیثیت کے مطابق تعاون کرنا چاہتا ہے کر دیتا ہے۔