معروف تعلیمی ادارہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے تینوں مرکزی دروازوں (باب سید، باب صدی، میڈیکل گیٹ) سمیت یونیورسٹی کے تمام اہم مقامات پر، طلباء کے رہائشی ہالز پر سی سی ٹی وی کیمرے کے تنصیب کے ساتھ 24 گھنٹے اے ایم یو کے سیکورٹی گارڈز بھی تعینات رہتے ہیں، باوجود اس کے علیگڑھ انتظامیہ کو لگتا ہے کہ یونیورسٹی کیمپس میں طلبہ کے رہائشی ہالز میں کچھ دشمن عناصر لوگ رہتے ہیں یا آکر چھپ جاتے ہیں، شاید اسی لئے ہی علیگڑھ انتظامیہ نے یونیورسٹی پراکٹر پروفیسر محمد وسیم علی کو خط لکھ کر کیمپس میں حفاظتی انتظامات کو درست کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔
The instructions were issued in view of the reduction in the number of security guards
اطلاعات کے مطابق علی گڑھ پولیس نے جو خط کیمپس کی سیکورٹی سے متعلق لکھا ہے اس میں کیمپس کے تمام اہم راستوں اور دروازوں پر سی سی ٹی وی کیمرے تنصیب کرنے، سکیورٹی گارڈز کی تعداد میں اضافہ کرنے، ہر آنے جانے والے شخص پر نظر رکھنے، سکیورٹی گارڈ کو واکی ٹاکی دینے کی ہدایت دی ہے۔ جس یونیورسٹی انتظامیہ عمل کرنے کی کوشش کرے گا۔
اے ایم یو کیمپس کی سیکورٹی سے متعلق لکھے گئے خط کے بارے میں یونیورسٹی پراکٹر پروفیسر محمد وسیم علی نے بتایا علیگڑھ سرکل آفیسر (سی او) کے دستخط سے ایک خط موصول ہوا ہے جو یونیورسٹی کیمپس کی حفاظتی انتظامات سے متعلق ہے، کس طرح سے یونیورسٹی کیمپس کی حفاظتی انتظامات کو عمدہ کیا جا سکتا ہے جس سے متعلق کچھ ہدایات بھی دی ہیں۔
پراکٹر نے مزید بتایا مذکورہ ہدایت نامہ میں کہا گیا ہے کہ کیمپس میں ہر آنے جانے والے شخص پر نظر رکھی جائے اور بغیر شناختی کارڈ کے کسی کو داخل نہیں ہونے دیا جائے۔ طلبہ کے رہائشی ہالز میں بھی باہر سے آنے جانے والوں پر نظر رکھی جائے۔سی سی ٹی وی کیمرے اور واکی ٹاکی کی بھی بات کہی گئی ہے، تاکہ اگر کبھی کوئی حادثہ پیش آتا ہے تو اس کی ریکارڈنگ ہو سکے اور فورا اطلاع پہنچائی جا سکے۔
یونیورسٹی کیمپس میں حفاظتی انتظامات سے متعلق دس ہدایات دی گئی ہیں جس میں سے بیشتر ہدایات پر یونیورسٹی انتظامیہ پہلے سے ہی عمل پیرا ہے۔ ۔سوال کا جواب دیتے ہوئے پراکٹر نے بتایا پہلے کے مقابلے یونیورسٹی پراکٹریل ٹیم میں سیکورٹی گارڈ کی تعداد میں کمی ہوئی ہیں لیکن ہم کسی طرح سے کام چلا رہے ہیں۔
اسی صورتحال میں سوال یہ بھی پیدا ہوتا ہے کہ جب پہلے کے مقابلے سیکیورٹی گارڈز کی تعداد میں کمی ہوئی ہے تو اے ایم یو انتظامیہ سیکیورٹی گارڈز کی تقرری کیوں نہیں کر رہا ہے۔ اطلاع کے مطابق جہاں پہلے تقریبا 500 سیکیورٹی گارڈز ہوتے تھے وہاں آج تقریبا 350 ہی ہیں۔