میرٹھ:ریاست اترپردیش کے ضلع میرٹھ میں واقع ڈی ایم دفتر کے سامنے آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین اور راشٹریہ لوک دل کے کارکنان نے احتجاج کرتے ہوئے نابالغ لڑکی کے ساتھ جنسی زیادتی کے الزام میں گرفتار ملزم رمیش چند گپتا کی گرفتاری کے بعد اس معاملے میں دو اور ملزم بی جے پی کے لیڈران کی جلد گرفتاری کا مطالبہ کیا۔ آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین اور راشٹریہ لوک دل کی جانب سے دونوں لیڈروں کی جلد سے جلد گرفتاری کو لے کر ایک میمورنڈم میرٹھ ڈی ایم کے ذریعے صدرِ جمہوریہ کے نام پیش کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق گزشتہ ماہ میرٹھ میں نابالغ لڑکی کے ساتھ جنسی زیادتی اور اس کو اغوا کیے جانے کے واقعات کے بعد اس کا ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی۔پولیس نے مستعدی کا مظاہرہ کرتے ہوئے لڑکی کو برآمد کرلیا۔معصوم لڑکی کے مطابق اس کے ساتھ سینئر وکیل رمیش چندر اور اس کے دو ساتھی جو کہ بی جے پی کے لیڈران کے نام کا خلاصہ ہوا. حالانکہ پولیس نے تین روز قبل وکیل رمیش چند گپتا کو تو گرفتار کر لیا لیکن اس کے دو ساتھی بی جے پی میرٹھ شہر کے جنرل سیکرٹری اور یوگی حکومت میں اتر پردیش سہکاری سنگھ کے چیئر مین سنجیو گوئل عرف سکا کی گرفتاری عمل میں نہیں آئی۔
اس واقعے کے بعد مقامی باشندوں میں ناراضگی پائی جا رہی ہے ۔ میرٹھ میں مختلف سماجی اور سیاسی جماعتوں کی جانب سے ان کی گرفتاری کیلئے احتجاجی مظاہرے کا سلسلہ جاری ہے۔ اسی کے تحت آج میرٹھ میں ضلع کلکٹریٹ آفس پر راشٹریہ لوک دل مہیلا مورچہ اور آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین نے بھی ان دونوں بی جے پی لیڈروں کی گرفتاری کو لیکر پر مظاہرہ کیا۔
یہ بھی پڑھیں:Shahjahanpur Road Accident شاہجہاں پور سڑک حادثے میں پانچ افراد کی موت
مجلس کے اراکین کا کہنا ہے کہ کیا یوگی حکومت کا بلڈوزر خراب پڑا ہے یا ان کے پاس ڈرائیور کی دقت پیش آرہی ہے ایسے حالات میں بی جے پی کے لوگوں کے گھروں پر کب چلے گا بلڈوزر. وہیں راشٹریہ لوک دل مہیلا مورچے کی ممبران نے اس پورے معاملے میں ملوث تمام ملزمان کا نارکو ٹیسٹ کرانے کی بھی مانگ کی تاکہ اس ناپاک کھیل کے تمام کھلاڑیوں کے نام سامنے آسکیں۔