دارالحکومت دہلی میں کورونا کے بعد ایک نئی بیماری Mucomarcosis میوکومر کوسس (سیاہ فنگل) کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے۔ دہلی سے متصل گوتم بودھ نگر نوئیڈا کے ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ یہ کورونا کے بعد کی بیماری ہے، اس سے بچنے کے لئے احتیاط ضروری ہے۔
میوکومر کوسس ایک فنگس بیماری ہے۔ ایمونیٹی پاور یعنی قوت مدافعت کم ہونے کی وجہ سے اس بیماری کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔ کرونا وائرس سے لڑنے یا صحتیاب ہونے والے لوگوں کے لئے اب میوکومرکوسیس کا خطرہ بڑھ گیا ہے۔ دہلی میں بہت سے لوگ اس بیماری سے متاثر ہوئے ہیں۔
نوئیڈا کے چیف میڈیکل آفیسر ڈاکٹر دیپک اوہری نے کہا کہ گوتم بودھ نگر ضلع میں ابھی تک میو کومر کوسس کا کوئی کیس سامنے نہیں آیا ہے لیکن دہلی میں اس بیماری کے متعدد کسیز کی وجہ سے احتیاط برتنا ضروری ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ کوویڈ کے بعد کی بیماری ہوسکتی ہے۔ اس بیماری سے بچنے کے لیے ہر ایک کو اپنی قوت مدافعت بڑھانے پر توجہ دینی ہوگی۔ خاص طور پر ان لوگوں کو جو کورونا سے متاثر ہو چکے ہیں۔
انہوں نے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ اپنے کھانے پینے پر توجہ دیں۔ اگر آپ کو کوئی غیر معمولی علامت محسوس ہوتی ہے تو فوری طور پر طبی مدد حاصل کریں۔
ڈسٹرکٹ اسپتال کے سرجن ڈاکٹر منوج کمار کہتے ہیں کہ آنکھ، ناک اور گلے میں میو کومرکوسس کا اثر دیکھا جاتا ہے۔ اس کی علامتوں میں جبڑے کا سن ہو جانا، جبڑے کے ایک طرف سوجن، سرخ آنکھ، آنکھ میں سوجن، روشنی کم ہونا یا چلی جانا جیسی علامتیں شامل ہیں۔
یہاں تک کہ اس بیماری کا اثر دماغ پر پڑ سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بیماری بنیادی طور پر فنگل انفیکشن سے وابستہ ہے۔ اسے کالی فنگل بھی کہا جاتا ہے۔
یہ بعض اوقات بہت ہلکا ہوتا ہے اور کچھ لوگوں میں خطرناک سطح تک پہنچ جاتا ہے۔ ڈاکٹر منوج نے کہا کہ یہ کہنا قبل از وقت ہوگا کہ یہ صرف کورونا کی وجہ سے ہو رہا ہے۔
مزید پڑھیں:
جنوری میں کورونا کی ٹیکہ کاری شروع ہوگی: ہرش وردھن
اس سے بچنے کے لیے کھانے اور پینے میں خصوصی حفظان صحت کا خاص خیال رکھنا ضروری ہے۔ ماسک پہنیں اور اپنی ناک اور آنکھوں کو کثرت سے چھونے سے گریز کریں۔ اگر کسی کو لگتا ہے کہ ناک، گلے یا آنکھوں میں کسی قسم کی سوجن ہے تو، فوراً ہی کسی قابل ڈاکٹر کو دیکھائیں۔