علیگڑھ: اترپردیش کے علی گڑھ تھانہ دہلی گیٹ کے علاقے سرائے میاں کے رہائشی ایک شوہر نے سسر کے ساتھ مل کر اپنی بیوی پر تیزاب ڈال کر زخمی کر دیا۔ خاتون کو علاج کے لیے اسپتال میں داخل کرایا گیا۔ موصول اطلاعات کے مطابق متاثرہ خاتون عظمیٰ کی شادی جاوید سے 2016 میں مسلم رسم و رواج کے مطابق ہوئی تھی۔
اہل خانہ کے مطابق شادی کے بعد کچھ عرصہ تک سب کچھ ٹھیک رہا، لیکن اس کے بعد سسرال والوں نے جہیز کا مطالبہ شروع کردیا۔ جب عورت جہیز کی مخالفت کرتی تھی تو وہ اسے مار پیٹ کر گھر سے نکال دیتے تھے۔ اہلہ خانہ کا کہنا ہے کہ جہیز کی عدم ادائیگی کے باعث مقتولہ گذشتہ دو سال سے اپنے میکے میں رہ رہی ہے۔Husband In Laws Allegedly Throws Acid On Women
متاثرہ خاتون سمیت اہلہ خانہ کا شوہر اور سسر پر الزام ہے کہ انہوں نے عظمیٰ پر تیزاب ڈالا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب عظمیٰ اپنے بھتیجے کے لیے دوا لینے ڈاکٹر کے پاس گئیں تو اسی دوران خاتون کا شوہر جاوید اور سسر شہزاد موٹر سائیکل پر آئے اور خاتون پر تیزاب ڈال کر فرار ہوگئے۔ خاتون پر تیزاب ڈالنے سے شدید زخمی ہوگئی۔
وہیں واقعہ کی اطلاع پر موقع پر پہنچے اہلہ خانہ نے زخمی کو اے ایم یو کے جے این میڈیکل کالج پہنچایا جہاں اس کا علاج جاری ہے۔ فی الحال واقعہ کے بعد متاثرہ کے اہلہ خانہ نے پولیس کو تحریری شکایت دی ہے جس کے بنا پر سسرال والوں کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
فی الحال سسرال والوں کی جانب سے کسی طرح کا کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے اور سسرال والے گھر میں تالا لگا کر فرار ہیں، جس کی پولیس تلاش کر رہی ہے۔ عظمی کے اہلہ خانہ سے موصول اطلاعات کے مطابق کچھ برس قبل عظمیٰ کے حمل کے دوران ایک بچے کی موت ہوگئی تھی، جس کا الزام عظمیٰ نے اپنے شوہر پر لگایا تھا اور مقدمہ بھی درج کروایا تھا۔ اسی مقدمہ کو واپس لینے کا مطالبہ گزشتہ کچھ ماہ سے شوہر اور سسرال والے کر رہے ہیں۔ یہاں تک کے اس پر تیزاب ڈالنے سے قبل بھی بچے سے متعلق مقدمہ واپس لینے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔