ریاست اترپردیش کے ضلع امروہہ کے جویا قصبے کی نگر پنچایت میں ایگزیکیوٹیو آفیسر دیپیکا شکلا نے نگر پنچایت کی چیئرپرسن کے شوہر زاہد حسین اور نگر پنچایت کے کچھ ممبرز کے خلاف سنگین الزامات عائد کیے ہیں۔ ایگزیکیوٹیو آفیسر دیپیکا شکلا جب ضلعی مجسٹریٹ امیش کمار سے ملنے کے لیے اُن کے دفتر گئیں تو بیہوش ہوگئی تھیں۔ اس کے بعد ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ نے انہیں ہسپتال میں داخل کرنے کے بعد سکیورٹی فراہم کی تھی۔
جب ای او دیپیکا شکلا سے بات کی گئی تو انہوں نے بتایا کہ گذشتہ کچھ دنوں سے ملازمین اور کچھ عوامی نمائندے مجھے ہراساں کر رہے ہیں۔ میں جہاں بھی جاتی ہوں میرا پیچھا کیا جاتا ہے۔ نگر پنچایت کے ملازمین سے غلط شکایات کی جاتی ہیں۔
اُنہوں نے کہا کہ یہ سب صرف اس لیے کیا جا رہا ہے کیونکہ ان کے غلط ارادے کامیاب نہیں ہو رہے ہیں۔
ان کا الزام ہے کہ اُن کو مسلسل دھمکی دی جا رہی ہے اور ساتھ ہی اُن کے گھر کے آس پاس کچھ اجنبی افراد بھی دیکھے گئے ہیں۔
ای او دیپیکا شکلا نے بتایا کہ 'نگر پنچایت جویا کی چیئرپرسن کے شوہر زاہد حسین، دفتر میں تعینات کچھ افسران اور بورڈ کے ممبرز اُن کے خلاف ہیں۔'
انہوں نے بتایا کہ 'انہیں مسلسل ہراساں کیا جارہا ہے اور ساتھ ہی انہیں جھوٹے مقدمات میں ملوث کرنے کی سازش کی جارہی ہے۔ جس کی شکایت ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ سے کرنے وہ گئی تھیں لیکن وہ افسردگی اور ذہنی دباؤ کی وجہ سے بے ہوش ہو گئیں۔'
بتا دیں کہ ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے بھی ایگزیکیوٹیو آفیسر دیپیکا شکلا بے ہوش ہوگئیں جس کے بعد ان کی حفاظت میں لگی انچارج اور خاتون پولیس اہلکار انہیں بستر تک لے گئیں۔'
اس معاملے میں اب تک کسی بڑے افسر کا بیان سامنے نہیں آیا ہے لیکن ایک ایگزیکیوٹیو آفیسر کا ایسا سنگین الزام اپنے آپ میں ایک بہت بڑی بات کہی جا رہی ہے۔