ریاست اترپردیش ضلع رامپور کے تھانہ شاہ آباد پولیس نے قصبے میں پیش آئے قتل کے کیس کا خلاصہ کیا۔ اس معاملے میں پولیس نے قتل کرنے والے دو ملزمین کو گرفتار کیا ہے۔ بتایا گیا کہ پوچھ گچھ کے دوران دونوں ملزمین نے اپنا جرم قبول کیا۔
دراصل 10 ستمبر کو زاہد ولد غلام حسین ساکن للوارا گاؤں نے پولیس اسٹیشن شاہ آباد میں دفعہ 302، 366 اور 201 کے تحت معاملہ درج کرایا تھا۔ اس سلسلہ میں ایڈیشنل ایس پی ارون کمار سنگھ کی قیادت میں پولیس کی خصوصی ٹیم تشکیل دی گئی تھی۔ٹیم نے جمعرات کو خفیہ اطلاع کی بنیاد کھرسول تراہہ سے دو ملزمین ناظم ولد کلو ساکن للوارا گاؤں اور ندیم ولد انظار ساکن کوٹھی قصبہ سیفنی تھانہ شاہ آباد کو گرفتار کیا۔
تفصیلات کے مطابق شاہ نواز نامی شخص گاؤں میں ایک پرچون کی دوکان چلاتا تھا۔ دوکان پر مہتاب نامی لڑکی سامان لینے جایاکرتی تھی۔ اسی دوران دونوں کی نزدیکیاں بڑھ گئیں۔ اس بات کی جانکاری پورے گاؤں کو ہو گئی تھی۔
دوسری جانب مہتاب کا بہنوئی اس پر فریفتہ تھا۔ لیکن مہتاب شاہنواز سے محبت کرتی تھی۔ لڑکی کے بہنوئی نے اسے تیقن دیا کہ وہ ان دونوں کی شادی کرانے میں مدد کرے گا۔ اس نے لڑکی سے کہا وہ شاہنواز سے فون پراس کی بات کراتے رہے گا۔
لڑکی کے جیجا نے اپنے بھائی کے سالے ندیم سے کہا کہ تم مہتاب سے شاہنواز بن کر باتیں کرنا۔ اوروہ اس طرح وہ اپنے فون سے مہتاب کی بات ندیم سے کرانے لگا ۔ مہتاب بھی ندیم کو شاہنواز سمجھ کر باتیں کرنے لگی۔
اس طرح ندیم کی مدد سے مہتاب کو اپنے جھانسہ میں لیکر سازش کے تحت شاہنواز سے ملانے کے بہانے سے 7 ستمبر 2020 کی شب جنگل گاؤں محمد نگر میں ٹیوبویل پر لے گیا۔اور وہاں اس نے لڑکی سے کہ' میں تم سے محبت کرتا ہوں، چلو ہم دونوں کہیں فرار ہوکر شادی کر لیتے ہیں۔' اس سے مہتاب ناراض ہوکر اس کے متعلق سب کو بتانے کی دھمکی دیتے ہوئے واپس گھر جانے لگی۔ اس نے لڑکی کو روکنے کی کوشش کی، لیکن وہ نہیں مانی۔ پھراس نے بدنامی سے بچنے کے لئے مہتاب کو پکڑکر اس کے دوپٹے سے گلا دباکر اس کا قتل کر دیا اور لاش کو گنے کے کھیت میں چھپا دیا۔ اس نے سوچا کہ قتل کا شک شاہنواز پر جائے گا اور وہ بچ جائے گا۔
پولیس نے کیس 397/20 دفعہ 366، 302، 201 اور 120 بی کے تحت کارروائی کرتے ہوئے دونوں ملزمین کو جیل بھیج دیا۔