مرادآباد: اعظم خان اور ان کے اہل خانہ کی مشکلات کم ہونے کے آثار نظر نہیں آرہے ہیں۔ اعظم خان کی اہلیہ تنظیم فاطمہ سخت حفاظتی انتظامات کے درمیان رام پور جیل سے مرادآباد ضلع جج کی عدالت میں پیش ہوئی اور اپنا بیان درج کرایا۔ اعظم اور ان کے اہل خانہ نے 2008 کے چھجلیٹ کیس میں اعظم خان کے ساتھ ان کے بیٹے عبداللہ اعظم کو دی گئی سزا کے خلاف سپریم کورٹ میں رجوع کیا تھا۔اس میں عبداللہ اعظم کو نابالغ قرار دینے کی درخواست دی گئی تھی۔
اس پر سپریم کورٹ نے مرادآباد کے ڈسٹرکٹ جج کو عبداللہ اعظم کی صحیح تاریخ پیدائش کا تعین کرنے اور معزز سپریم کورٹ کو اس کی اطلاع دینے کی ہدایت دی تھی۔ مرادآباد ضلع جج کی عدالت نے اس سلسلے میں عبداللہ اعظم کی صحیح تاریخ پیدائش بتانے کے لیے ان کی والدہ تنظیم فاطمہ کو طلب کیا۔ پیشی کے دوران تنظیم فاطمہ کی جانب سے عبداللہ اعظم کی صحیح تاریخ پیدائش 30.09.1990 بتائی گئی تھی۔ بتایا گیا کہ ان کی پیدائش کی جگہ لکھنو ہے۔ تنظیم فاطمہ کا بیان قلمبند کرنے کے بعد کیس کی اگلی سماعت کی تاریخ 6 جنوری 2024 مقرر کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: اے ایم یو کے مؤرخین انڈین ہسٹری کانگریس کے لئے منتخب
اس کیس کے متعلق ضلعی حکومت کے وکیل نتن گپتا سے معلومات کی گئی تو انہوں نے بتایا کہ مرادآباد کے تھانہ چھجلیٹ کے ایک معاملے میں عبداللہ اعظم کی تاریخ پیدائش معلوم کرنے کے لئے ان کی والدہ تنظیم فاطمہ کو ضلع جج کی عدالت نے طلب کیا۔ان کا بیان عدالت میں درج کر گیا ہے۔ اس معاملے میں آگے کی کارروائی کے لئے 6.01.2024 مقرر کی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ جہاں تک توقع ہے عبداللہ اعظم خان کی تاریخ پیدائش کے حوالے سے اب ان کے تعلیمی سرٹیفکیٹس طلب کیے جائینگے۔۔