عام آدمی پارٹی نے الزام عائد کی ہے کہ اتر پردیش حکومت کی سرپرستی میں کورونا وبا کے دوران کثیر پیمانے پر طبی آلات کی خریداری میں بدعنوانی کی گئی ہے۔عآپ نے مطالبہ کیا ہے کہ اس گھوٹالے کی فوری تحقیقات کی جانی چاہئے۔
مئو میں ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران عام آدمی پارٹی کے ضلع صدر شاہ عالم الفت نے کہا کہ یو پی کے 65 سے زائد اضلاع میں میڈیکل اکیوپمنٹ کو تین سے پانچ گنا زیادہ قیمتوں پر خریدہ گیا ہے. شاہ عالم نے کہا کہ گرام پنچایتوں سے لیکر محکمہ صحت تک اس گھوٹالے میں شامل ہیں۔سب سے پہلے گھوٹالے کی خبر سلطان پور ضلع سے سامنے آئی ہے۔یہاں 2600 روپئے کی قیمت والا اسکینر خریدنے میں حکومت نے 9 ہزار 500 روپئے کی ادائیگی کی ہے۔
عام آدمی پارٹی نے بی جے پی پر الزام عائد کیا ہے کہ بھارتی جنتا پارٹی اس وبائی مرض کے دور میں بدعنوانی کرنے کا موقع تلاش رہی ہے۔
عام آدمی پارٹی نے سی بی آئی یا موجودہ جج کی نگرانی میں ایس آئی ٹی سے اس معاملہ کی تحقیقات کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔ عام آدمی پارٹی نے کہا کہ تھرمل اسکینر اور پلس آکسی میٹر سمیت تمام آلات کو کئی گنا زیادہ قیمتوں پر خریدہ گیا ہے ۔عام آدمی پارٹی نے بی جے پی پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ ایک جانب چین ہمارے ملک کے خلاف فوجی کارروائی کی دھمکی دے رہا ہے تو دوسری جانب حکومت چین کے بنے مہنگے طبی آلات کو تین گنا زیادہ قیمت پر خرید رہی ہے۔