بریلی: بریلی پوسٹ آفس کے اعلیٰ افسران نے اپنے ماتحت افسران کو زیادہ سے زیادہ بچوں کے آدھار کارڈ بنانے کا ہدف دیا ہے۔ اس کام میں محکمہ صحت کی بھی مدد لی جارہی ہے۔ کیوں کہ بچوں کی ٹیکہ کاری، بخار، پولیو ڈوز، پیدائش کی سند سمیت تمام معاملات میں براہ راست زیادہ تعلق ضلع ہسپتال سے ہوتا ہے۔ پوسٹ آفس کے اعلیٰ افسران کی ہدایت کے بعد افسران یکے بعد دیگرے گاؤں میں بیداری مہم چلانے کے باوجود اپنا ہدف مکمل نہیں کر پارہے ہیں۔ اصل وجہ یہ ہے کہ پوسٹ آفس سے عام لوگوں کی براہ راست وابستگی نہ کے برابر ہوتی ہے۔ اسی لیے پوسٹ آفس کے افسران نے محکمہ صحت کے افسران سے رابطہ کرکے مدد لینے کا فیصلہ کیا ہے۔
دراصل بچوں کے ٹیکہ لگوانے، پولیو ڈراپ پلانے، دیگر بیماری میں علاج کرانے کے علاوہ پیدائش کی سند کے سلسلہ میں بھی زیادہ تر لوگ ہسپتال سے وابستگی رکھتے ہیں۔ لہذا، پوسٹ آفس کے افسران نے محکمہ صحت کے ساتھ مشترکہ طور پر آدھار کارڈ بنانے کی مہم شروع کی ہے۔ جس سے لوگوں کو سہولت ہوگی۔ حکومت کے احکامات کے بعد پوسٹ آفس کا ہدف ہے کہ کوئی بچہ آدھار کارڈ بنوانے سے محروم نہ رہ جائے۔ اس کے لیے تمام کوششیں کی جا رہی ہے۔ آدھار کارڈ بینکوں میں بھی بنائے جا رہے ہیں۔ لیکن پوسٹ آفس کے اس اقدام سے مزید آسانی ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں: Ration Dealers Protest in Bareilly: بریلی میں راشن ڈیلرز کا احتجاج