گذشتہ کئی ماہ سے جواہر لال نہرو میڈیکل کالج میں موجود ڈاکرز کی بک بینک (لائبریری) کو کھولنے سے متعلق ریذیڈنٹ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن (آر ڈی اے) کئی مرتبہ میڈیکل کالج کے پرنسپل اور وائس چانسلر کا خط لکھ چکا ہے۔ مگر ابھی اس کا کوئی جواب نہیں آیا۔ اس کے بعد مجبور ہو کر ڈاکٹرز نے وائس چانسلر کی رہائش گاہ پر دھرنا دیا ہے۔
یونیورسٹی وائس چانسلر کی رہائش گاہ پر ڈاکٹرز کے دھرنے کے پیش نظر یونیورسٹی پروکٹوریل ٹیم نے وائس چانسلرکی رہائش گاہ کے دروازے پر حفاظتی عملہ کو تعینات کیا ہے۔ خاصی تعداد میں خواتین پروکٹوریل ٹیم بھی موجود ہے۔
اطلاع کے مطابق یونیورسٹی پراکٹر پروفیسر محمد وسیم علی وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور سے ٹیلی فون پر ڈاکٹرز کے دھرنے سے متعلق بات چیت کر رہے ہیں۔ وائس چانسلر اس وقت رہائش گاہ پر موجود ہیں۔
صدر ڈاکٹر محمد کاشف نے بتایا کہ گذشتہ کچھ ماہ سے ہم نے جواہر لال نہرو میڈیکل کالج میں موجود بک بینک (لائبریری) کو کھولنے کے لئے جواہر لال نہرو میڈیکل کالج کے پرنسپل اور وائس چانسلر کو بھی خط لکھ چکے ہیں۔ لیکن بک بینک (لائبریری) کو نہیں کھولا جا رہا ہے۔ جس سے رزیڈنٹ ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے ڈاکٹرز کا کافی نقصان ہواہے۔اور انہیں پریشانی لاحق ہو رہی ہے۔
انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ بک بینک (لائبریری) کو جلد ازجلد کھول دیا جائے تاکہ ڈاکٹرز وہاں پر بیٹھ کر پڑھائی کر سکیں۔کیونکہ کچھ ماہ بعد ہی امتحانات ہیں۔
وائس چانسلر کی رہائش گاہ پر دھرنے پر بیٹھے ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ میڈیکل کالج کی سبھی او پی ٹی اور ایمرجنسی خدمات بحال کر دی گئی ہیں۔ تو اب ڈاکٹرز کی بک بینک (لائبریری) کو بھی کھول دیا جائے۔ کیوں کہ ہمارے امتحانات آنے والے ہیں جس کے لئے ہمیں تیاری کرنی ہے اور ان میں موجود کتابوں کا بھی استعمال کرنا ہے۔
مزید پڑھیں:
اے ایم یو: جے این ایم سی کے ڈاکٹروں کی ہڑتال
میڈیکل کالج میں موجود ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ بک بینک (لائبریری) کو کھولنے کے لئے یونیورسٹی انتظامیہ کو کئی مرتبہ خط لکھے۔ لیکن آج تک خط کا کوئی جواب نہیں آیا۔ آج جب ہم جواہر لال نہرو میڈیکل کالج کے پرنسپل کے پاس گئے تو انہوں نے کہا کہ لائبریری کو کھولنے کے لئے وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور سے ملاقات کرنی ہوگی۔ جس کی وجہ سے آج ہم سبھی ڈاکٹرز وائس چانسلر کی رہائش گاہ پر موجود ہیں۔ اور ہمارا مطالبہ ہے کہ بک بینک (لائبریری) کو جلد سے جلد کھولا جائے جب تک وائس چانسلر سے ہماری ملاقات نہیں ہو جاتی ہم لوگ یہاں سے نہیں جائیں گے۔