ریاست اترپردیش کے رامپور میں 13 برس کے بچہ کو دو سال تک یرغمال بناکر زبردستی کام کروانے کا معاملہ سامنے آیا ہے، بہار کے پٹنہ سٹی کے رہنے والے راجکمار کو دو سال قبل سونو سنگھ کسی بہانے سے رامپور اپنے فارم پر لے آیا تھا اور اس سے دو سال تک سخت محنت کے کام کرواتا رہا۔
راجکمار نے ای ٹی وی بھارت سے بات چیت میں بتایا کہ 'وہ وہاں سے نکلنے کی کافی کوشش کرتا تھا لیکن ایک طرف فارم مالک سونو سنگھ کے اہل خانہ کا سخت پہرا رہتا تھا تو وہیں دوسری طرف اس کے ہاتھ میں کبھی کوئی پیسہ بھی نہیں دیا گیا جس سے وہ کسی طرح باہر نکل کر اپنے وطن واپس چلا جائے۔ اس نے بتایا کہ ایک دن گھر کی ایک کھڑکی میں سے کمبل فروخت کرنے والے ایک تاجر ادریس عرف پپو انصاری کو آواز دی اور کہا کہ انکل آپ مجھے یہاں سے آزاد کرا دیں۔
ادریس عرف پپو انصاری نے اس بچہ کو آزاد کروانے کے لیے کس طرح جدوجہد کی۔ اس متعلق انہوں نے پوری بات ہمیں بتائی۔
راجکمار کو سونو سنگھ کے فارم سے آزاد کرانے میں کانگریس کے مقامی رہنماء صفت خان کا بھی اہم کردار رہا ہے، جنہوں نے قانونی چاراجوئی کرکے بہت ہی سوجھ بوجھ کے ساتھ بچہ کو وہاں سے آزاد کرایا اور اس کے والدین کو رامپور بلاکر راجکمار کو ان کے حوالے کیا۔
وہیں راجکمار کے والد نے بیٹے کے ملنے پر اپنی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اپنے بیٹے کے ملنے کی امید ختم کر دی تھی۔ لیکن آج کمبل تاجر ادریس اور صفت خان کی کوششوں سے ان کا بیٹا دوبارہ ان کو واپس مل گیا ہے۔ وہ اس سے ملکر کافی خوش ہیں۔
راجکمار کو آزاد کرانے میں جو کردار ادریس اور صفت خان نے ادا کیا ہے اس میں بے پناہ انسانی ہمدردی کا پیغام صاف نظر آتا ہے۔