بریلی: ریاست اترپردیش کے ضلع بریلی کے نواب گنج علاقہ کے باشندوں نے ایس ایس پی شکایت کرتے ہوئے کہا کہ پرائیوٹ فینانس کمپنی کے عہدیداران کے اشارے پر پولیس انہیں پریشان کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ چھ سال قبل انہوں نے لون لیا تھا اور وہ اس لون کو ادا بھی کر چکی ہیں، تاہم کمپنی ذمہ داران ابھی مزید رقم جمع کرنے کا دباؤ بنا رہے ہیں۔ فی الحال ایس ایس پی نے تحقیقات کرنے کے یقین دہانی کرائی ہے۔
Case of Cheating Against Financial Company
بریلی میں سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس ”ایس ایس پی“ دفتر پہنچے۔ تھانہ حافظ گنج علاقے کے گُپلا پور گاؤں کے رہنے والے باشندوں کا الزام ہے کہ اُنہوں نے سنہ 2016 میں ”جن لکشمی فائننشیل سروی پرائویٹ لمیٹڈ“ سے خواتین کے ایک گروپ نے لاکھوں روپیہ کا لون لیا تھا۔ گروپ میں ہر ایک خاتون کے حصّہ میں کل 28 ہزار 701 روپیہ آیا تھا۔ کل 24 فیصد سود کی شرح پر لئے گئے۔ گروپ ممبر اس لون کی ماہانہ قسط کے طور پر رقم کو فائننشیل کمپنی کے ایجنٹ کو جمع کرتے رہے۔ کچھ ماہ بعد کمپنی کے ایجنٹ بدل گئے اور دوسرے ایجنٹ کے ذریعے لون کی ادائیگی ہوتی رہی۔
مقامی لوگوں کا الزام ہے کہ اس درمیان کمپنی کے افسران نے کوئی رسید نہیں دی۔ ایک اندازے کے مطابق تمام لوگ لون میں لی گئی رقم سے کہیں زیادہ روپیہ جمع کر چکے ہیں۔ لیکن کمپنی کے افسران مزید رقم جمع کرنے کا دباؤ بنا رہے ہیں۔
مزید پڑھیں:
دھوکہ دہی سے موٹر سائیکل فروخت کرنے والے گروہ کا پردہ فاش
شکایت کرنے پہنچے لوگوں نے ایس ایس پی سے شکایت کی ہے کہ دو دن قبل 20 فروری کو کمپنی کے افسران، پرائویٹ ایجنٹ اور پولیس اہلکاروں نے اُن کے گھر پہنچ کر رقم جمع کرنے کا دباؤ بنایا اور پولیس نے تمام لون لینے والے افراد کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کی دھمکی دی ہے۔ اُنہوں نے ایس ایس پی سے انصاف کرنے کی درخواست کی ہے۔